تازہ ترین / Latest
  Friday, December 27th 2024
Today ePaper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

ایک اور دور غلامی (دسواں حصہ)

Pakistan - پاکستان , Snippets , / Friday, August 9th, 2024

انگریز جانتے تھے کہ وہ طاقت سے ٹیپو سلطان کو شکست نہیں دے سکتے انہوں نے حیدرآباد کے نظام کو سازش کے تحت شکست دی اور معاہدے کو توڑتے ہوئے میسور پر حملہ کر دیا ١٧٩٩ میں ٹیپو سلطان کو شکست ہوئی ۔ ۔۔ وہ میدان جنگ میں شیر کی طرح لڑا اور شہادت پائی ، اسنے اپنے مقولے کو سچ کر دیکھایا کہ “شیر کی ایک دن کی زندگی گیدڑ کی سو سالہ زندگی سے بہتر ہے “ آزادی کی جنگ کا وہ پہلا سپاہی تھا جسکی عظمت کو انگریزوں نے بھی تسلیم کیا ۔ ۔ ۔
مغل سلطنت نام کی باقی تھی دہلی میں بادشاہ آتے رہے اور جاتے رہے ، جن میں محمد شاہ رنگیلے جیسے لوگ بھی تھے اور شاہ عالم جیسے بھی ۔ ۔۔ اورنگزیب سے بہادر شاہ ظفر تک تقریباً سترہ بادشاہ گزرے ، مغل سلطنت صرف دہلی تک رہ گئی اور پنجاب میں سکھ اور بنگال میں مرہٹوں کا زور بڑھتا چلا گیا اور ١٨٥٧ میں پورا ہندوستان انگریزوں کے قبضے میں چلا گیا ۔ ۔ ۔ ۔
مگر ایک بات ضرور ذہن میں رکھنی چاہیے کہ مسلمانوں نے اپنی عظمت کو ایسے ہی نہیں کھویا ۔ ۔ انہوں نے آخر دم تک جدوجہد کی ، سید احمد بریلوی ، شاہ ولی اللہ ، شاہ اسماعیل وغیرہ انگریزوں سکھوں اور مرہٹوں سے آخر دم تک نبرد آزما رہے ۔ ۔ ۔
انگریز اپنے زرخرید غلاموں کی مدد سے دہلی کی طرف بڑھتے چلے گئے اور انہیں پتہ چل گیا کہ اب لوہا گرم ہے ، تو انہوںے نے اپنے قبضے کو باقاعدہ کرنے کے لئے چال چلی ۔۔ ۔ دہلی کے سپاہیوں کو بندوقں کے جو کارتوس دئیے گئے تھے ان کے اوپر چرما چڑھا ہوا تھا جسے سپاہی کو دانتوں سے کھیچ کر اتارنا پڑتاھ ۔ ۔ ۔ اور بندوق کو بھرتا ۔ ۔ ۔ بتایا گیا کہ کارتوسوں پر جو چرمہ ہے وہ سؤر اور گائے کا ہے ، مسلمانوں میں سؤر حرام ہے اور ہندؤ گائے کو مقدس جانتے ہیں ۔ ۔۔ ۔ یہ واقع ایک بنیاد بن گیا بغاوت کی اور بقول انگریز کے غدر کی ۔ ۔ ۔ اور انگریز اس غدر کو کچلنے کے بہانے دہلی میں داخل ہو گئے ۔۔ ۔ اور بادشاہ کو قید کر لیا ۔ ۔ ۔ تاریخ کے اوراق کے مطابق اگر بہادر شاہ ظفر ، جنرل بخت خان کی بات مان لیتا تو شاید آج کی تاریخ کچھ اور ہوتی مگر وہ بادشاہ وہ تھا کہ جب بھاگنے کا وقت آیا تو وہ اس انتظار میں تھا کہ کوئی خادم اسے جوتا پہنائے ۔ ۔ ۔ تو وہ کسی کا ساتھ کیسے دیتا ۔ ۔ ۔ اور پھر ١٨٥٧ میں دہلی اجڑ گئی ۔ ۔ ۔
مغلوں کا جلال ختم ہوا اور تاجدار برطانیہ کا سورج طلوع ہوا جسے اگلے سو سال تک ہندوستان کی دھرتی کو جلانا تھا ۔ ۔ ۔ اور ہندوستانیوں کو کتوں کے برابر کرنا تھا ۔ ۔ ۔ ۔ دہلی کی تباہی نے سارے ہندوستان کو مایوس کر دیا اور خاصکر مسلمان مزید پستی میں چلے گئے ۔ ۔ ۔ ۔
(جاری ہے )


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International