تُو کیا کیا لے کر آیا ہے؟
خوشیوں کے سندیسے ہیں؟
کیا سپنے پُورے ہونے ہیں؟
دن دکھ ، بیماری اور غم کے
کیا رہ جائیں گے اب تھم کے؟
کیا اَمن و سکوں مل جائے گا؟
کیا میرا چمن کھِل جائے گا؟
یہاں خوف ہی ہر سو پھیلا ہے
اک دوجے کا دل میلا ہے
محفوظ نہیں اب کوئی بشر
ہے دھواں دھواں یاں سارا نگر
کوئی اس کو بچانے آئے گا
پھر پھول کھلانے آئے گا؟
اے آنے والے سال بتا
کچھ اچھا لے کر آیا ہے؟
Leave a Reply