Today ePaper
Rahbar e Kisan International

“باپ… خاموش چراغ”

Poetry - سُخن ریزے , Snippets , / Wednesday, June 18th, 2025

rki.news

ازقلم:عائشہ ابراهيم

باپ وہ لفظ نہیں اک راز ہے
جو ہر موسم میں میرے ساتھ ہے
نہ آنکھوں میں پانی نہ لہجے میں درد
پھر بھی وہ ہارا پھر بھی وہ سرد
دیوار سا چھت سا چپ چاپ سا
اک سایہ جو جلتا رہا بے صدا
نہ صلہ مانگا نہ شکوہ کیا
ہر خواب ہمارا اس نے جیا
ہم ہنس دیے تو وہ رو نہ سکا
ہم رو دیے تو وہ سو نہ سکا
اس کے کاندھوں پر دنیا رکھی
ہم نے کندھوں پر ذمہ داری لکھی؟
باپ وہ جو مسجد کی پچھلی صفوں میں
دعاؤں میں سب سے پیچھے کھڑا رہا
یا رب میرے بابا کا چہرہ تُو ہمیشہ روشن رکھ
سایہ اس کا میرے سر پر عمر بھر تُو قائم رکھ۔
تھک تھک کر جو راتوں میں میرے خواب سجاتا ہے
اس کے دل کے گوشوں میں سکھ کی روشنی قائم رکھ
جس نے خود کے حصے کا رزق بھی مجھے دے ڈالا
اس کی خالی ہتھیلی کو رحمتوں سے بھر ڈال
جن آنکھوں میں نیند نہیں فکرِ اولاد رہتی ہے
ان آنکھوں میں سکون کی نیند بھر کے رکھ
باپ جو ہے چھاؤں کی طرح دھوپ میں بھی سایہ ہے
اس کی ہر قدم پر تُواپنی رحمت کا سایا ہے
میرے بابا پیارے بابا


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International