Today ePaper
Rahbar e Kisan International

برئی پاڑہ ایجوکیشنل سوسائٹی (فری کوچنگ) میں جشنِ یوم ولادت مولانا ابوالکلام آزاد

Events - تقریبات , Snippets , / Thursday, November 13th, 2025

rki.news

سہیل نور ) مورخہ 11/نومبر 2025 بروز منگل بعد مغرب برئی پاڑہ ایجوکیشنل سوسائٹی (اشتراک مغربی بنگال اردو اکاڈمی) کی جانب سے مولانا ابوالکلام آزاد (مجاہد آزادی، عظیم عالم و مفکر، فلسفی، شاعر، صحافی، مصنف) کے یومِ ولادت کے موقع پر” قومی یومِ تعلیم” کا انعقاد کیا گیا- جس کی صدارت مولانا سعد مظاہری نے فرمائی اور نظامت کے فرائض سوسائٹی کے سکریٹری سہیل نور نے بحسن وخوبی انجام دیئے- مہمان خصوصی کے طور پر خواجہ احمد حسین (سابق ممبر مغربی بنگال اردو اکاڈمی) اور مہمانان اعزازی میں بالترتیب سوز اختر(سنجیدہ شاعر), نسیم اشک (معروف شاعر و ادیب) اور امیت کمار(سیاسی رہنما) اسٹیج کی زینت میں اضافہ کیا- سوسائٹی کے سپروائزر محمد مشتاق اور کوچنگ کے طلباء وطالبات نے تمام مہمانوں کا استقبال شانہ زیب اور گلہاۓ عقیدت سے کیا- پروگرام کا آغاز غلام حسین کی تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا- اس کے بعد انہوں نے خوش الحافی انداڑ میں نعت پاک پڑھ کر محفل میں ایک روحانی سماں باندھ دیا- کوچنگ کے استاد محمد خالد نے اپنی سریلی آواز میں مشہور شاعر رئیس انصاری کی غزل” بیتے ہوۓ لمحوں کو سوچا تو بہت رویا” پیش کی اور حاضرین کے کانوں میں رس گھول دیا- اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے سوز اختر نے کہا کہ تعلیم کا مقصد صرف ڈگری حاصل کرنا نہیں ہے بلکہ تعلیم کا مقصد سماجی، سیاسی، مذہبی شعور اور بیداری بھی ہے- اخلاق تصنع سے عاری ہو- تربیت سے خالی سفر میں حادثے طے ہیں- زندگی میں کامیاب ہونے کے لئے والدین اور اپنے اساتذہ کو رول ماڈل بنائیں- اس کے بعد امیت کمار نے کہا کہ تعلیم حاصل کرنا بیحد ضروری ہے کیونکے صرف تعلیم سے ہی انسان کامیابی کی منزل طے کرسکتا ہے- نسیم اشک نے کہا کہ مولانا آزاد ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے- آزاد کی پیدائش ایسی سرزمین پر ہوئی جو علم و حکمت کی جا ہے- خالص علمی و ادبی گھرانے میں پیدا ہوۓ- آزاد تعلیم کے خواہاں تھے اور اس غرض سے انہوں نے دوسرے ممالک کا سفر بھی کیا- الہلال اور البلاغ ان کی صحافتی خدمات کی ترجمان ہیں- قوم و ملت کے اس محسن نے تعلیم کو قوم کی ترقی کی کنجی بتایا اور اس کی خاطر تاحیات کاربند رہے- اللہ ہمیں توفیق عطاء کرے کہ ہم اپنے محسن اور آزاد ہندوستان کے پہلے وزیر تعلیم کے نقش قدم پر چل سکیں- اس کے بعد مشہور و معروف علمی و ادبی شخصیت خواجہ احمد حسین نے کہا کہ بھارت رتن مولانا آزاد بحثیت وزیر تعلیم ہند ملک کو جدید ہندوستان بنانے میں بہت اہم کردار ادا کیا تھا- آج ملک سائنس و ٹیکنالوجی میں دنیا کے سامنے جو کھڑا ہے وہ مولانا آزاد کے ایجوکیشن پالیسی کی دین ہے- خواجہ احمد نے مزید کہا کہ مولانا ملک کی تقسیم سے ٹوٹ گئے تھے جس کا صدمہ انہیں تاحیات رہا- اب اس ملک میں دوسرا مولانا آزاد صدیوں میں پیدا نہیں ہوگا- مولانا سعد مظاہری نے تعلیم کی اہمیت و افادیت پر پرمغز تقریر پیش کی اور تمام طلباء وطالبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سچی لگن اور کڑی محنت کامیابی کی ضمانت ہے- آخر میں سوسائٹی کے سپروائزر محمد مشتاق نے خیرمقدمی کلمات سے پروگرام میں موجود تمام مہمانوں، اساتذہ اور طلباء وطالبات کا شُکریہ ادا کیا- اس پروگرام کو کامیاب بنانے میں جاوید انصاری، عادل نور، احمد منیر، افضل حسین، نوشاد علی، محراب نور، کہکشاں پروین، شعیب مختار، سیف احمد اور محمد ساجد پیش پیش رہے –


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International