Today ePaper
Rahbar e Kisan International

بزم اردو قطر کی ایک یادگار اور شاندارشعری محفل؛

Events - تقریبات , Snippets , / Sunday, September 7th, 2025

rki.news

بزم اردو قطر کے زیر اہتمام 5 ستمبر کی شام دوحہ کے معیذر کے علاقے میں واقع الصیادون ٹریڈنگ ہال میں ایک خوبصورت شعری محفل کا انعقاد نیپال سے تشریف لائے ممتاز شاعر ڈاکٹر ثاقب ہارونی کے اعزاز میں کیا گیا۔ دوحہ کے معتبر اور منتخب شعراء کی شمولیت سے یہ محفل اتنی معیاری اور باوقار ہوئ کہ جس کی خوشبو مدتوں اہلِ ذوق کے دلوں میں رچی بسی رہے گی۔

صدارت کے منصب پر دوحہ کے ہردلعزیز معروف شاعر آصف شفیع جلوہ افروز تھے جبکہ مہمانِ اعزازی کی نشست پر نیپال سے آئے ہوئے مہمان شاعر ڈاکٹر ثاقب ہارونی رونق افروز رہے۔ نظامت کے فرائض بزم کے جنرل سکریٹری احمد اشفاق نے اپنے شستہ اور رواں اسلوب، برجستہ جملوں اور خوش ذوق ربط کے ساتھ خوبصورت انداز میں انجام دیا۔آغاز میں ابو حمزہ اعظمی نے تلاوتِ کلامِ پاک کی سعادت حاصل کی، جس نے ماحول کو نور و سکون سے معمور کر دیا۔

محفل کا سب سے دلکش پہلو شعرا کے متنوع اور دلنشین کلام تھے، جنہوں نے محفل کو رنگینی اور کیف و سرور سے بھر دیا۔ اس شعری نشست میں ہندوستان ،پاکستان اور نیپال کل ملا کر تین ممالک کے چودہ شعرا نے اپنے اشعار سنائے، اور ہر شاعر نے اپنے مخصوص اندازِ بیان سے سامعین کو مسحور کر دیا۔

منتخب اشعار
• آصف شفیع (صدرِ مشاعرہ)
روز ہوتا رہا گمانِ وجود
مل سکا کب کوئی نشانِ وجود
خواب کم کم دکھائیے ہم کو
مختصر ہے بہت جہانِ وجود

• ڈاکٹر ثاقب ہارونی (مہمانِ اعزازی)
خواب بسمل رمِ تعبیر پہ رونا آئے
پرتوئے چشمِ غزل نیر پہ رونا آئے
مجھ کو آزادئِ اقوام ہے پیاری لیکن
اپنے اس پاؤں کی زنجیر پہ رونا آئے
الفت و عشق محبت نے کیا ہے رسوا
مجھ کو رانجھا تو کبھی ہیر پہ رونا آئے
• عتیق انظر
پھول چومیں گے ترے ہونٹوں کو
میرا لہجہ مری باتیں لے جا
انھیں ثمر کی تمنا نہ چھاؤں کی خواہش
یہ لوگ پیڑ لگاتے ہیں بھول جاتے ہیں
• عزیز نبیل
مِری کشتی میں بیٹھے ہو تو سن لو
اترنے کی اجازت اب نہیں ہے
سمجھ میں آگئی ہے مجھ کو دنیا
کسی سے بھی شکایت اب نہیں ہے

میں آنکھ موند کے بیٹھا ہوں دل کے رستے پر
اور اپنی گمشدہ آوارگی کو دیکھتا ہوں
• احمد اشفاق
گھر کا بوڑھا ہوں سو دالان میں رکھا ہوا ہوں
جیسے اک حرف پشیمان میں رکھا ہوا ہوں
دل جو چاہے تو صحیفے کی طرح پڑھ لینا
میں ادھر جسم کے جزدان میں رکھا ہوا ہوں۔
• منصور اعظمی
مسکراتے ہوئے ہونٹوں پہ نہ جاؤ منصور
دردِ چہرے پہ نہیں دل میں چھپا رکھا ہے

میں محبت کا اِک دیا ہی سہی
مجھ کو جلنے دو کیوں بجھاتے ہو

• قیصر مسعود
اب اختلاف اتنا بڑھ چکا ہے کہ لگ رہا ہے
زیادہ دن تک ہماری یاری نہیں چلے گی
محبتوں کے شجر کچھ ایسے لگا دیے ہیں
کہ جن پہ نفرت کی کوئی آ ری نہیں چلے گی

یہی ہے بازار نفرتوں کا عداوتوں کا
یہاں محبت کی ریزگاری نہیں چلے گی

• اشفاق دیشمکھ

سنا ہے آج بھی عینک بدل کے دیکھتے ہیں
بڑے میاں اسے گھر سے نکل کے دیکھتے ہیں

سنا ہے جس نے بھی کھائی ہے مار سنڈل سے
وہ اپنی والی کو بھی اب سنبھل کے دیکھتے ہیں

• سید شکیل احمد
مہر ہے ماہ ہے ستارہ ہے
دل محبت کا استعارہ ہے
دل سفینہ سمندروں کا ہے
ڈوبنے کے لیے کنارہ ہے

• رضا حسین رضا
پلاؤ کے لقمے میں آئے جو کنکر یہ دھیمے سے لہجے میں بیگم سے بولا
خدا نے جو دی ہیں دو آنکھیں تمھیں تو یہ چاول سے کنکر ہٹایا کرو ناں
ہے شوخی سے بیگم نے سر کو اٹھایا جواب آں غزل پھر یہ مصرعہ سنایا
عطا جو ہوئے ہیں یہ بتیس دنداں یہ چھوٹے سے کنکر چبایا کرو ناں
• اطہر اعظمی
بھرم رہے سو میں مل رہا ہوں
یہ مت سمجھنا کی ڈر رہا ہوں
کبھی نا تم خود پے ناز کرنا
یہ ظرف ہےبات کر رہا ہوں
• راقم اعظمی
چاند خاموش چھت پہ بیٹھا ہے
مجھ سے شاید کوئی شکایت ہے
گاؤں کی بات چھوڑئیے صاحب
شہر کا شہر خوبصورت ہے
• طاہر جمیل
بدن کے زخم سب مٹ گئے ہیں اے طاہر
جگر کے داغ ابھی رہ گئے فغاں کے لئے
• اجمل بسہمی
پوچھتے ہیں یہ لوگ حیرت سے
آپ کیسے یہاں تلک پہنچے
• سہیل وفا
رہ حیات کے کتنے مقام باقی ہیں
ابھی جنوں کے مراحل تمام باقی ہیں
یہ فاعلات کی تکرار دل لگی ہے فقط
وگرنہ اور بھی کرنے کے کام باقی ہیں۔

محفل میں بزم کے فعال اراکین طاہر جمیل، ابو حمزہ اعظمی، حافظ محمد عاطف اصلاحی، اجمل قیامی اور معاذ اصلاحی کے ساتھ ساتھ ندیم اعظمی نے شرکت کی۔ دوحہ کی معروف ادبی و سماجی شخصیات اشرف صدیقی، ابرار مبارک پوری، فہد اعظمی اور زیان اطہر کی آمد نے بھی محفل کے وقار کو دوچند کر دیا۔ اس کے علاوہ مختلف ادبی تنظیموں کے ذمہ داران کی حاضری نے نشست کو مزید معتبر بنا دیا۔

محفل کے اختتام پر راقم اعظمی نے تمام مہمانانِ گرامی اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے بزم کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے آئندہ بھی ماہانہ نشست کے تسلسل کی خوش خبری سنائی۔ آخر میں پرتکلف عشائیہ پیش کیا گیا اور یوں یہ شام سخن و فن کی خوشبو، اور یادگار لمحات کے رنگوں کے ساتھ ہمیشہ کے لیے تاریخ کا حصہ بن گئی۔

رپورٹ-: عاطف اصلاحی
#dohaqatar #dohagazal #BazmeAdab #BazmeShaheen #bazmesathi #Azamgگarhnews #bazme #mushaira2025


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International