Today ePaper
Rahbar e Kisan International

بھارت کا اصل بھیانک چہرہ

Articles , Snippets , / Wednesday, December 17th, 2025

rki.news

عامرمُعانؔ
…………..
بھارت، وہ ملک ہے جو عالمی دنیا کے سامنے اپنے سیکولر ملک ہونے کا ایک خوبصورت نقاب پہنے رکھتا ہے ۔ بھارت کے آئین کے مطابق بھارت کے ہر شہری کو بنا رنگ و مذہب اپنی زندگی اپنے طور پر  آئین بھارت کے تحت گزارنے کی شخصی آزادی حاصل ہے ۔ اس آزادی کا پرچار بھارت تمام دنیا میں shinning india کے نام سے اپنا نقاب پہنے خوبصورت چہرہ دکھانے کی ناکام کوششوں میں کرتا رہتا ہے، لیکن پھر بھارت کی سر زمین پر کوئی نا کوئی ایسا واقعہ ہو جاتا ہے، جس سے دنیا پر یہ راز آشکار ہو جاتا ہے، کہ اس shinning india کے پیچھے کیسا بھیانک اور خونخوار حقیقی چہرہ ہے۔ ایک brutal india کا چہرہ۔ حقیقت میں بھارت ایک ایسا ملک بن چکا ہے، جہاں اقلیتوں پر زندگی تنگ کر دی جاتی ہے۔ اتنی زیادہ نفرت کا سامنا ان اقلیتوں کر کرنا پڑتا ہے کہ بدنام زمانہ گسٹاپو جیل اور گونتامو بے کے قیدیوں کی زندگی بھی ان سے بہتر لگنے لگتی ہے۔ ایسے واقعات اگر چند ہوں تو اس کو انفرادی فعل کہہ کر درگزر کیا جا سکتا ہے، لیکن تسلسل سے آئے دن ہوتے یہ واقعات اس کو اجتماعی جرائم کہ فہرست میں درج کرنے کے لیے کافی ہیں۔ یہ ایسے واقعات ہیں کہ جہاں صرف مسلمانوں پر ہی نہیں بلکہ عیسائیوں اور سکھوں تک پر مذہب کے نام پر مظالم کے پہاڑ توڑے جاتے ہیں ۔ اسی پر بس نہیں ہے، بلکہ یہاں بسنے والے نچلی ذات کے ہندوؤں کو بھی ایسی ہی بدتر زندگی گزارنے پر مجبور کیا جاتا ہے، ایسی زندگی جو جانوروں سے بھی بدتر ہے ۔ بھارت کا معاشرہ اب ایک ایسا معاشرہ بن چکا ہے، جہاں کسی کی بھی زندگی ہندوتا کے نام پر چھینی جا سکتی ہے۔ ملکی آئین اور قانون ان تمام واقعات میں بے بس نظر آتا ہے۔
ایسے بہت سارے آئے دن ہوتے واقعات میں سے تازہ واقعہ 15 دسمبر 2025  کو پیش آیا جس کی ویڈیو بہت وائرل ہو رہی ہے۔ جس میں بھارت کے صوبہ بہار کے تازہ تازہ الیکشن میں کامیابی سمیٹ کر خوشیاں مناتے وزیراعلٰی نتیش کمار وزیر اعلٰی سکریٹریٹ میں منعقد ہوئی، آیوش نامی تنظیم میں ڈاکٹرز بھرتی کرنے کی اس تقریب میں مسلم خاتون ڈاکٹر نصرت پروین کو بھرتی ہونے کا سرٹیفیکیٹ دیتے وقت ان کے چہرے کا نقاب زبردستی ہٹا دیتے ہیں۔ یہ شخصی آزادی کے خلاف ایک نہایت غیر مناسب قدم تھا جو اعلٰی سطح پر دنیا بھر کر میڈیا کے سامنے کیا گیا۔ یہ سیکولر بھارت کے چہرے پر وہ کالا داغ ہے، جو ہمیشہ ہر سطح پر کہیں نہ کہیں نظر آتا رہتا ہے۔ بھارت لاکھ اپنے منہ پر سیکولر ہونے کا نقاب چڑھا لے، لیکن دل میں جو ہندوتا کا چہرہ چھپایا ہوا ہے وہ آشکار ہوتا ہی رہتا ہے۔ مسلمانوں سے نفرت کا اظہار بھارت کی اکثریت وقتاً فوقتاً کرتی رہتی ہے، اور اس پر شرمندگی بھی محسوس نہیں کرتی، لیکن اصل امتحان ان نام نہاد مسلم رہنماؤں کا ہے، جو بھارت میں رہ کر شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بننے میں اپنا مسلم تشخص برقرار رکھنے میں ناکام نظر آ رہے ہیں۔ یہ مسلم رہنماء بھارت میں ترتیب سے ہوتے مسلم دشمنی واقعات کی روک تھام میں کلی طور پر ناکام ہیں۔ کبھی تین طلاق کے خلاف بھارت قانون سازی کرتا ہے، تو ان کی دبی دبی آواز بھاری دھمکی آمیز ہندوتا کہ آواز میں دب جاتی ہے۔ چار شادیوں کے خلاف بات ہو یا خلع ایکٹ بن رہا ہو، یہ مسلم  رہنماء کہیں دور دور تک نظر نہیں آتے ۔ ان واقعات پر بھارت سے اٹھتی چند آوازیں ضرور سنائی دیتی ہیں، جن میں بھارتی مسلم جماعت کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی کی آواز بھی ہے۔ جو پاکستان مخالف بیانات میں تو پیش پیش رہتے ہیں، لیکن ان واقعات کی نرم لہجے میں مذمت کر کے ان واقعات کی طرف سے کبوتر کی طرح آنکھیں بند کر لیتے ہیں، شاید خوف غالب آ جاتا ہو کہ کہیں کچھ کہنے پر ان کی ہی کھچائی نہ ہو جائے۔
اب صرف کچھ دن چند جذباتی نعروں میں اس واقعہ کی پرانے واقعات کی طرح دھول بٹھانے کی کوشش کی جائے گی۔ تمام مسلمان پہلے کی طرح چپ سادھ کر بھارت سے وفاداری کا یقین دلاتے نظر آئیں گے۔ تمام اقلیتوں کو پہلے کی طرح دبا دیا جائے گا، اور باہر کی دنیا کو یہ باور کروانے کی پھر کوشش کی جائے گی کہ سب ٹھیک ہے اور یہ shinning india کے خوبصورت چہرے کو داغدار کرنے کی صرف ایک انفرادی کوشش تھی۔
اس میں سب سے بڑا قصور ان اسلامی تنظیموں کا بھی ہے، جو بھارت میں موجود مسلمان شہریوں کے حقوق کے لئے توانا آواز بن کر سامنے نہیں آ پاتے۔ او آئی سی کا کردار ویسے تو کسی بھی معاملے میں زیرو ہی ہے، لیکن اس معاملے میں تو بالکل ہی گونگے اور بہرے جیسا ہے۔ جس کو بھارت سے آتی ان آوازوں کو سننے اور دیکھنے کا وقت ہی نہیں ہے۔
ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لئے
نیل کے ساحل سے لے کر تا بخاک کاشغر
آپ پر یہ فرض ہے کہ دنیا بھر میں ہوتے ان واقعات پر آواز اٹھائیں،  زندہ ہونے کا ثبوت دیں ورنہ کیڑے مکوڑوں کی طرح زندگی گزارنے والوں کو تاریخ کیڑوں سے زیادہ اہمیت بھی نہیں دیتی اور وہ تاریخ کے اوراق میں گم ہو جایا کرتے ہیں۔
یہ brutal india کا وہ اصل چہرہ ہے جو بھارت جتنے نقاب پہن لے پھر بھی چھپا نہیں سکتا۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International