Today ePaper
Rahbar e Kisan International

بہاولنگر میں صاف پانی ایک سنگین مسئلہ

Articles , Snippets , / Sunday, April 20th, 2025

rki.news
انسانی زندگی کے لئے ہوا کے بعد سب سے ضروری چیز صاف پانی ہے، پانی ہماری زندگی کا ایک لازمی حصہ ہے اور اس کے بغیر ہم زندگی کا تصور بھی نہیں کر سکتے۔تندرستی کو قائم رکھنے کے لئے ہمیں پاک صاف ہوا کی طرح پاک صاف پانی کی ضرورت ہے جس طرح آلودہ فضا میں سانس لینے سے ہم بیمار پڑ جاتے ہیں، اسی طرح آلودہ پانی سے بھی ہماری صحت کو نقصان پہنچتا ہے اور طرح طرح کی بیماریاں جنم لیتی ہیں۔ صاف پانی نہ صرف پینے کے لیے ضروری ہے بلکہ کھانا پکانے، صفائی ستھرائی، زراعت اور صنعت میں بھی اس کا استعمال ہوتا ہے۔ اگر ہم بات کریں بہاولنگر کی تو یہ پنجاب کا سب سے بڑا ضلع ہے اس کے چار ایم این ایز اور آٹھ ایم پی ایز ہیں جنہوں نے صاف پانی کے معاملے میں بہاولنگر کے عوام کو لولی پاپ دینے کے سوا کچھ نہیں کیا۔صاف پانی کے حصول کے لیے بہاولنگر کے مکینوں کو کافی سفر کر کے شہر میں موجود دو چار ان فلٹریشن پلانٹ کا رخ کرنا پڑتا ہے جہاں ہر وقت ایک ہجوم سا لگا رہتا ہے اور یہاں ہر بندے کو نجانے کتنی کتنی دیر گرمی کے اس موسم میں اپنی باری آنے کا انتظار کرنا پڑتا ہے اور بعض اوقات پانی کی تلاش میں آئے بیچارے لوگ اپنی سائیکل یا موٹر سائیکل تک سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ بہاولنگر میں صاف پینے کے پانی کی قلت ایک سنگین مسئلہ بن چکی ہے۔ یہاں کی واٹر سپلائی اسکیمیں یا تو خراب ہیں یا پھر میونسپل کمیٹی کی نااہلی کی وجہ سے سیوریج کا گندا آلودہ پانی واٹر سپلائی کی پائپ لائنوں میں شامل ہو کر گھروں تک پہنچتا ہے، اس آلودہ پانی کے استعمال سے معدہ اور آنتیں متاثر ہوتی ہیں جس سے لوگ بدہضمی، پیچش یا مروڑ کے علاوہ ٹائیفائیڈ، ملیریا، ہیضہ اور يرقان جیسے موذی امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ تلخ حقائق یہ ہیں کہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی جیسی بنیادی انسانی اور سماجی ضرورت کو یقینی بنانا حکومت کی ترجیحات میں سب سے نچلے نمبروں پر ہے۔ پاکستان میں صحت کے معاملات گمبھیر صورت اختیار کرنے کی سب سے بڑی وجہ بھی آلودہ پانی ہے۔ صحت عامہ کی صورتحال کو بہتر بنائے بغیر معاشی ترقی کا حصول ممکن نہیں اور صحت عامہ کی صورتحال میں واضح بہتری کے لیے دیہی اور شہری علاقوں کی 70 فیصد سے زائد آبادی کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی ناگزیر ہے۔ بدقسمتی سے صاف پانی کی فراہمی کے مسئلے کو کبھی سنجیدگی سے لیا ہی نہیں گیا، حکومتی سطح پر صرف بیانات اور وعدے تو کئیے جاتے رہے مگر عملی اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ افسوس صد افسوس، عوام کی بھی اس سنگین مسئلے پر مجرمانہ خاموشی قابل مذمت ہے، بہاولنگر کی عوام کو چاہیے کہ وہ اپنے منتخب نمائندوں سے سوال کریں، ان سے جواب دہی کا مطالبہ کریں اور صاف پانی کے حصول کے لیے، اپنے حق کے لیے الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا کے علاوہ سوشل میڈیا کے ہر پلیٹ فارم پر آواز بلند کریں، جب تک عوام خود بیدار نہیں ہو گی، ان کے مسائل جوں کے توں رہیں گے۔ یاد رہے، جس طرح وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف صاحبہ کے صاف ستھرا پنجاب پروگرام نے پنجاب کے گلی کوچوں اور بازاروں میں صفائی کے نظام بہتر کر کے چار چاند لگا دیئے ہیں اسی طرح پنجاب میں پاک صاف پانی پروگرام ہنگامی بنیادوں پر شروع کرنے کی اشد ضرورت ہے، پاک صاف پانی پروگرام کے تحت بہاولنگر اور پنجاب کے دیگر شہروں میں نئی واٹر سپلائی لائنیں بچھائی جائیں یا ہر شہر میں وارڈز کی سطح پر واٹر فلٹریشن پلانٹ لگائے جائیں جس سے پاک صاف پانی کی فراہمی ممکن ہو سکے۔ اللہ کریم ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔ آمین


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International