تازہ ترین / Latest
  Saturday, October 19th 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اور خواتین کی تذلیل

Articles , Snippets , / Sunday, July 7th, 2024

کالم نگار:
محمد شہزاد بھٹی

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام 2008 میں شروع کیا گیا۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ملنے والی مالی معاونت کا بنیادی مقصد سطح غربت سے نیچے زندگی گزارنے والے طبقات کی آمدن اور اخراجات میں فرق کو کم کر کے ان کی مالی مشکلات کو ختم کرنا اور اُن کی انسانی وسائل کی ترقی میں حائل رکاوٹوں کو دورکرنا ہے۔ موجودہ بجٹ میں ‬⁩بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے 593 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت مستفید ہونے والے افراد کی موجودہ تعداد 93 لاکھ سے بڑھا کر ایک کروڑ کی جائے گی۔ تعلیمی وظائف پروگرام میں مزید 10 لاکھ بچوں کا اندراج کیا جائے گا۔ 5 لاکھ مزید خاندانوں کو نشوونما پروگرام میں شامل کیا جائے گا۔ اس پروگرام سے جہاں لاکھوں خاندان مستفید ہو رہے ہیں، وہیں اس پروگرام کے تحت رقوم کی وصولی کے دوران خواتین کو بے شمار مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔ اگر ہم بات کریں بہاولنگر کی تو یہاں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت رقوم کی ترسیل گورنمنٹ سٹی ہائی سکول بہاولنگر میں قائم مرکز یا پوانٹ پر جاری ہے، جہاں صبح نماز فجر کے بعد طلوع آفتاب سے قبل ہی خواتین کے آنے کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے اور پھر سارا دن شدید گرمی میں بوڑھی ضعیف بیوہ اور بیمار خواتین دھوپ میں قطاریں بنا کر کھڑی ہوتی ہیں، نہ کوئی سائے کا بندوبست ہے نہ ہی وہاں موجود خواتین کے لیے کوئی ٹھنڈے پانی کا انتظام ہے، سخت گرمی میں بعض اوقات خواتین بے ہوش ہو کر گر پڑتی ہیں اور نہ ہی یہاں ایمرجنسی کی صورت میں کوئی بنیادی طبی پوائنٹ قائم ہے، بعض خواتین کا پارہ شدید گرمی کی وجہ سے اس قدر ہائی ہو جاتا ہے کہ وہ آپس میں ہی لڑ پڑتی ہیں اور بات ایک دوسری کے بال نوچنے تک جا پہنچتی ہے، رقوم کی ترسیل کرنے والے ریٹیلرز یا ایجنٹس نے اپنے ٹاؤٹس رکھے ہوئے ہیں جو لوگوں سے مک مکا کر کے کمیشن لینے کے بعد اپنے من پسند لوگوں کو اندر لے جا کر رقوم دلواتے ہیں جبکہ دور دراز علاقوں سے آئی خواتین جن کے پاس ٹاؤٹس کو دینے کے لئے پیسے نہیں ہوتے وہ بیچاری ذلیل و خوار ہوتی ہیں اور ایسی خواتین کے بار بار چکر لگوائے جاتے ہیں یہاں تک کہ ایک ہفتہ تک تو ٹوکن ہی نہیں دیا جاتا۔ دوسری جانب ڈی پی او بہاولنگر کی جانب سے سیکورٹی پر مامور پولیس اہلکار بھی کسی سے پیچھے نہیں وہ بھی اس بہتی گنگا میں خوب ہاتھ دھو رہے ہیں اور وہ بھی جگا ٹیکس لے کر لوگوں کو اندر لے جا کر رقوم دلوا رہے ہیں۔ ضلع بہاولنگر میں کچھ جگہوں پر یہ شکایت بھی سننے میں آئی ہے کہ کچھ ریٹیلرز سم سیلرز بھی ہیں جو خواتین کا انگوٹھا ایک سے زائد بار سکین کر کے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی بائیو میٹرک تصدیق کے ساتھ ساتھ سم کے لیے بھی بائیو میٹرک تصدیق خود سے کر کے ان کے نام کی سم بھی ساتھ ایکٹیو کر لیتے ہیں پھر ان سمز کا ناجائز استعمال کیا جاتا ہے، زیادہ تر خواتین ان پڑھ ہوتی ہے اور انہیں معلوم ہی نہیں ہوتا کہ کوئی ان کا انگوٹھا سکین کر کے سم ایکٹیویٹ کر چکا ہے۔ بینظیر انکم سپورٹ سے مستفید ہونے والی خواتین کا یہ کہنا ہے کہ ہمارے لیے کوئی ایسا سسٹم بنایا جائے تاکہ ہم باوقار طریقے سے شدید گرمی میں لڑائی جھگڑے اور سارا دن قطاروں میں بھوکی پياسی کھڑے ہوئے بغیر ہوئے رقوم وصول کر سکیں۔ موجودہ حکومت سے اپیل ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے مستفید ہونے والی خواتین کی جان ان ریٹیلرز سے چھڑائی جائے کیونکہ بائیو میٹرک ڈیوائسیز پر کسی کا انگوٹھا لگتا ہے تو کسی کا انگوٹھا نہیں لگتا۔ چیک سسٹم بنایا جائے تاکہ خواتین بینک کے ذریعے اپنا انگوٹھا چیک پر لگا کر یا دستخط کر کے اپنی رقوم بآسانی حاصل کر سکیں تاکہ خواتین کی تذلیل نہ ہو۔ یاد رہے، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رجسٹرڈ خواتین سستا راشن پروگرام، بینظیر نشوونما پروگرام، بینظیر تعلیمی پروگرام، بینظیر کفالت پروگرام اور اس طرح کے دیگر پروگرامز سے مستفید ہو سکتیں ہیں۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں سروے کروانے کی آخری تاریخ 31 جون 2024 تھی مگر ابھی بہت سی مستحق خواتین سروے ہی نہیں کرا سکیں لہٰذا حکومت کو چاہئیے سروے کروانے کی تاریخ میں مزید توسیع کرے تاکہ مستحق خواتین اپنے سروے کروا سکیں۔ بینظیر ڈائنامک سروے کی کوئی فیس نہیں۔ اگر کوئی شخص آپ سے سروے میں شمولیت کے لیے فیس مانگے تو فوری طور پر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی ہیلپ لائن 080026477 پر کال کر کے اپنی شکایت درج کروائیں۔ پنجاب بھر سے تمام سرکاری محکموں کے ایسے حاضر سروس اور ریٹائرڈ ملازمین کی لسٹیں بھی جاری کر دی گئیں جو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے رقم لے رہے ہیں۔ حاضر سروس ملازمین کی تعداد 8120 جبکہ ریٹائرڈ ملازمین/پنشنرز کی تعداد 1,080ہے ان تمام لوگوں کے تنخواہ اکاؤنٹ بلاک کر دیئے گئے ہیں اور مکمّل ریکوری تک بلاک رہیں گے، اس اقدام کو عوامی حلقوں میں بڑا پسند کیا جا رہا ہے۔ اللّه کریم ہم سب پر رحم اور ملک پاکستان کی خیر فرمائے۔ آمین


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International