rki.news
از تحریر۔۔ سہیل ساحل ، مدیر ماہنامہ اہل قلم ، لکھنئو ۔ اترپردیش۔
ادب میں تخلیقی اظہار کا سب سے بڑا حسن یہ ہے کہ وہ قاری کو محض الفاظ کی سطح پر نہیں بلکہ احساس اور فکر کی گہرائی میں لے جائے۔ نیاز جیراج پوری کی کتاب “تالاب” اسی تناظر میں نہایت اہمیت کی حامل ہے۔ یہ کتاب اردو نظم کے افق پر ایک ایسا اضافہ ہے جس میں شاعر نے اپنے تجربات، مشاہدات اور جذبات کو نہ صرف خوبصورت شعری قالب میں ڈھالا ہے بلکہ انہیں ایک فکری سمت بھی عطا کی ہے۔
نیاز جیراج پوری کی کتاب “تالاب” دراصل ان کی شعری تخلیقات کا خوبصورت مجموعہ ہے جو ان کی فکری جہتوں اور فنکارانہ مہارت کی بھرپور عکاسی کرتا ہے۔ اس کتاب میں شامل نظمیں نہ صرف ان کے تخیل کی بلند پروازی کو ظاہر کرتی ہیں بلکہ انسانی جذبات، سماجی مسائل اور فطرت کے رنگوں کو بھی بڑی نفاست کے ساتھ اجاگر کرتی ہیں۔
“تالاب” کا عنوان بظاہر ایک سادہ سا استعارہ لگتا ہے، لیکن حقیقت میں یہ پوری کتاب کے فکری و فنی تناظر کی نمائندگی کرتا ہے۔ تالاب سکون، گہرائی اور انعکاس کا علامتی اظہار ہے۔ جیراج پوری نے اس عنوان کے ذریعے قاری
Leave a Reply