تازہ ترین / Latest
  Sunday, October 20th 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

تعلیم برائے تربیت

Articles , / Wednesday, May 15th, 2024

رائٹر: حبیبہ عرفان
تعلیم و تربیت انسان کی ظاہری شخصیت کا عکس ہیں۔ تربیت کے بغیر تعلیم ادھوری ہے۔ ایسی تعلیم کا کوئی فائدہ نہیں جس میں علم تو ہو مگر اخلاق و عادات تربیت سے خالی ہوں۔ ہم ڈگریاں تو بہت لے لیتے ہین بلکہ یوں کہنا چاہیے کہ ہم باہر کے ملک اسی لئے پڑھنے جاتے تاکہ اعلی سے اعلی تعلیم حاصل کر سکیں اور لوگوں کے درمیان ہماری پہچان ہو۔ لوگ ہمیں جانتے ہوں ہمارا نام ہو اور جگہ جگہ بول بالا ہو۔ ہمیں اچھی نوکری مل جائے ہم اچھے پیسے کما سکیں۔ اور اگر دوسری طرف بات کی جائے کسی بڑے، چھوٹے سے بات کرنے کی یا اخلاقی اقدار کی تو وہ صفر ہوتا ہے۔ ہم اونچے عہدیداران سے تو بہت اچھے سے بات کرتے ہیں اور غریب طبقے کو ہم نہایت حقارت سے دیکھتے اور دھتکار دیتے ہیں ۔ ہماری خواہش ہوتی ہمارے پاس اچھے سے اچھا اور بہتر سے بہترین ہو مگر ہم کسی دوسرے کو خوش نہیں دیکھ پاتے بلکہ آجکل معاشرے میں حسد اور بغض جیسی بیماریاں جنم لینا شروع ہو چکی ہیں۔
کسی گھر کی ظاہری عمارت اور آرائش و آسائش تو فقط عارضی ہوتی ہیں گھر تو اصل وہاں رہنے والے لوگوں سے ہوتا ہے وہاں بسنے والے کس طرح کی فطرت کے مالک ہیں کیونکہ اگر گھر بہت خوبصورت اور گھر میں رہنے والے افراد ظالم اور بد اخلاق تو پھر ایسی عمارت کو دیکھنے کا دل بھی نہیں کرتا۔ گھر وہی پیارا لگتا ہے جہاں اپنائیت، خوش اخلاقی اور اچھا سلوک پایا جاتا ہے۔
والدین اپنی اولاد کو اچھی تربیت اور تعلیم کے ذریعے پروان چڑھاتے ہیں ان کی اولین خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنی اولاد کو اچھے سے اچھا پڑھائیں مگر اس کے ساتھ ساتھ ان کیلئے ضروری ہے کہ ان کی اچھی اور بہترین پرورش کی جائے ایسی پرورش جس پر دنیا رشک کرے، جو نا صرف ان کی دنیا بلکہ آخرت کو بھی سنوار دے۔ کسی بھی طبقے میں تربیت بہت معنی رکھتی ہے کیونکہ بولنے کیلئے الفاظ تو بہت سے مل جاتے ہیں مگر احترام دل سے ہی کیا جاتا ہے۔ لفظوں سے تو ہر کوئی کر لیتا ہے۔
اگر بات کریں آجکل کے دور کی تو ہمارے بستے بھاری اور ان میں کتابوں کی بھرمار ہوتی ہے مگر صد افسوس ہمارا معاشرہ تربیت سے عاری ہے۔ جہاں غلط کو صحیح اور صحیح غلط قرار دے دیا جاتا ہے۔ جہاں اچھائی برائی کی واضح تمیز ختم ہوتی جا رہی ہے۔جہاں یہ نہیں بتایا جاتا کہ حق کو سچ اور جھوٹ کو کیسے غلط کہنا ہے اس کی حمایت نہیں کرنی بلکہ حق کی بات پر ڈٹے رہنا ہے۔
تعلیم کا اصل مقصد ہماری پرورش اور بہتری ہے اس تعلیم کا کیا فائدہ جو صرف ڈگریاں لینے کے ہی کام آئے۔ تعلیم برائے تربیت کا مقصد یہی ہے کہ ہمیں اس تعلیم کا فائدہ ہو جو ہماری تربیت بھی کر سکے جس سے ہم کچھ سیکھیں اور دوسروں کو بھی اس کی ترغیب دیں ہماری اصلاح ہو۔ ہم دوسروں سے بہت کچھ سیکھتے ہیں اگر ہم سیکھنا چاہیں تو ۔ مگر کچھ ایسا سیکھیں جو آپ کی صحت پر اچھا اثر ڈالے۔ ہمیں نیکی کی اور حق کہ راہ پر چلنے کی ترغیب دے۔
ہماری درسگاہوں کا مقصد صرف تعلیم ہی نہیں ہونا چاہیے بلکہ انہیں بچے کی تربیت پر بھی غور و فکر کرنا چاہیے۔ انہیں دینی علم سے روشناس کروائیں۔ انہیں بتائیں کہ مشکل حالات میں خود پر کیسے قابو پانا ہے۔ اپنے نفس کو کیسے غلط چیزوں سے بچا کر رکھنا ہے۔ تعلیم میں تربیت کا عنصر اہم کردار ادا کرتا ہے۔ جیسے روح کے بغیر جسم نہیں ویسے ہی تربیت کے بغیر انسان نامکمل ہے۔
وہ میڈل وہ ڈگری میری پڑی ہے الماری میں
میں پھرتی رہی تعلیم لیے چار دیواری میں
میں نے پرکھا میں نے سمجھا میں نے جانا
تربیت ضروری ہے بیا کردار کی گواہی میں


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International