ڈاکٹر منموہن سنگھ (مرحوم) کی نذر
م ۔ ۔ موہ لیتے تھے من ہر بشر کا
تجربہ رکھتے تھے ہر نظر کا
ن ۔۔ نام کا تھا اثر کام پر بھی
دھیان رہتا تھا بس کام پر ہی
م ۔۔ مان رکھتے تھے اردو زباں کی
فکر تھی اپنے ہندوستاں کی
و ۔۔ وہ وچن کے تھے پکّے سدا سے
جیت لیتے تھے اپنی ادا سے
ہ ۔۔ ہم تو ودوان کہتے ہیں ان کو
ایک انسان کہتے ہیں ان کو
ن ۔۔ نام ناموسِ اکبر میں ان کا
نام ہے نیک رہبر میں ان کا
س ۔۔ سود مند آدمی تھے وطن کے
ایک تہذیب تھے اس چمن کے
ن ۔۔ نکتہ سنجی بھی عادت تھی ان کی
دل نوازی عبادت تھی ان کی
گ ۔۔ گفتگو جب وہ اردو میں کرتے
پھول ہی پھول منہ سے تھے جھڑتے
ھ ۔۔ ہاتھ کی قدر کرتے تھے موہن
قرُب کا دم بھی
بھرتے تھے موہن
احمد وکیل علیمی
دور درشن کولکاتہ
Leave a Reply