Today ePaper
Rahbar e Kisan International

جرمن کوہ پیما کی ‘قاتل پہاڑ’ سے کامیاب پیرا گلائڈنگ

Events - تقریبات , Snippets , / Tuesday, July 8th, 2025

rki.news

(تحریر: انجینئر محمد علی بیگ)

پاکستان کی فلک بوس اور خطرناک ترین چوٹی نانگا پربت سے پہلی کامیاب پیراگلائیڈنگ کر کے معروف جرمن کوہ پیما ڈیوڈ گوٹلر (David Göttler) نے کوہ پیمائی اور ایڈونچر اسپورٹس کی دنیا میں نئی تاریخ رقم کر دی ہے۔ یہ غیر معمولی کارنامہ نہ صرف ان کی ذاتی کامیابی ہے بلکہ پاکستان کے برف پوش پہاڑوں کی بلند حیثیت اور عالمی کشش کو اجاگر کرنے کا ذریعہ بھی ہے۔

جرمن کوہ پیما گوٹلر نے نانگا پربت کی 8,126 میٹر بلند چوٹی سے پیراگلائیڈنگ کی جسامت اور جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے کامیابی سے بیس کیمپ تک کا سفر طے کیا۔ ان کی یہ پرواز تقریباً 30 منٹ پر محیط تھی، جسے انہوں نے خود ’’جادوئی لمحہ‘‘ قرار دیا۔ یہ تاریخ ساز اڑان گزشتہ ماہ ان کی پانچویں کوشش میں ممکن ہوئی۔

47 سالہ گوٹلر نے جرمن خبر رساں ایجنسی ڈی پی اے کو اسپین سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا، ’’یہ ایک ناقابلِ یقین تجربہ تھا۔ اڑان بھرنا انتہائی مشکل مرحلہ تھا، جس میں ہر لمحہ مکمل ارتکاز درکار ہوتا ہے۔ میں ہوا میں معلق تھا، پہاڑوں کی بلندیوں اور قدرتی حسن کو بالکل مختلف زاویے سے محسوس کر رہا تھا۔ یہ واقعی ایک جادوئی لمحہ تھا۔‘‘

دنیا کی نویں بلند ترین چوٹی نانگا پربت کا شمار کوہ پیماؤں کے لیے سب سے خطرناک مقامات میں ہوتا ہے۔ اسے ’’قاتل پہاڑ‘‘ (Killer Mountain) بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہاں درجنوں کوہ پیما اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ شدید موسمی حالات، برفانی طوفان، کھڑی چڑھائی اور آکسیجن کی کمی اس پہاڑ کو ایک مہلک آزمائش میں بدل دیتی ہے۔

تاہم، ان تمام تر خطرات کے باوجود، گوٹلر نے نہ صرف اس خطرناک چوٹی کو سر کیا بلکہ اس کے بعد پیراگلائیڈنگ جیسا دلیری پر مبنی قدم بھی اٹھایا، جو اپنی نوعیت کا پہلا کامیاب تجربہ ہے۔ پاکستانی الپائن کلب کے سیکریٹری قرار حیدری کے مطابق ماضی میں یورپ، روس اور جاپان کے متعدد کوہ پیما نانگا پربت سے پیراگلائیڈنگ کی کوشش کر چکے ہیں لیکن وہ کامیاب نہیں ہو سکے۔ گوٹلر اس پہاڑ سے اڑان بھرنے والے پہلے کامیاب کوہ پیما بن چکے ہیں۔

ڈیوڈ گوٹلر نے اس مہم کے دوران ’’الپائن اسٹائل‘‘ میں چڑھائی کی، جس کا مطلب ہے کہ انہوں نے کسی قسم کی مصنوعی آکسیجن، رسیوں، یا شیرپا (مقامی گائیڈز) کی مدد کے بغیر یہ کارنامہ سر انجام دیا۔ ان کے ساتھ صرف دو دیگر یورپی ساتھی شامل تھے جنہوں نے اس سفر میں ان کا ساتھ دیا۔ یہ اندازِ کوہ پیمائی نہایت سخت اور مشکل سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس میں مکمل خود انحصاری اور فوری فیصلہ سازی درکار ہوتی ہے۔

اس مہم کے انتظامات اور لاجسٹک سپورٹ پاکستان کی نجی کمپنی ایڈونچر ٹورز پاکستان نے فراہم کی۔ کمپنی کے بانی نیک نام کریم نے اس کامیاب مہم کو ’’ایک غیر معمولی جرات مندانہ اقدام‘‘ قرار دیا۔ ان کے بقول، ’’نانگا پربت جیسے خطرناک پہاڑ سے پیراگلائیڈنگ کا تصور بھی ایک عام شخص کے لیے محال ہے، لیکن گوٹلر نے اسے حقیقت کا روپ دے کر دنیا کو حیران کر دیا ہے۔‘‘

ڈیوڈ گوٹلر کی یہ کامیابی نہ صرف عالمی کوہ پیمائی برادری میں پذیرائی حاصل کر رہی ہے بلکہ پاکستان کے پہاڑوں، سیاحت اور ایڈونچر اسپورٹس کے لیے بھی ایک مثبت پیغام ہے۔ اس عمل سے دنیا بھر کے سیاح اور کوہ پیما ایک بار پھر پاکستان کے شمالی علاقہ جات کی جانب متوجہ ہوں گے، جو اپنی قدرتی خوبصورتی، بلند پہاڑوں اور جغرافیائی تنوع کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہیں۔

گوٹلر نے اپنی اس کامیابی کو پاکستان کے پہاڑی مناظر کے ساتھ اپنی محبت اور لگن کا نتیجہ قرار دیا۔ ان کے مطابق، ’’نانگا پربت صرف ایک پہاڑ نہیں بلکہ ایک خواب ہے، ایک جذبہ ہے جو کوہ پیماؤں کو مسلسل اپنی جانب کھینچتا ہے۔‘‘

پیراگلائیڈنگ اور کوہ پیمائی دونوں اپنے اندر خطرات اور چیلنجز سموئے ہوئے ہیں۔ جب یہ دونوں اکٹھے ہو جائیں، تو یہ کارنامہ صرف مہارت ہی نہیں بلکہ دلیری، تخلیق، اور فطرت سے ہم آہنگی کا اظہار بن جاتا ہے۔ گوٹلر کا نانگا پربت سے اڑان بھرنا نہ صرف ایک ایڈونچر تھا بلکہ انسانی قوتِ ارادی اور فطرت کے ساتھ باہمی تعلق کی ایک اعلیٰ مثال بھی۔

ڈیوڈ گوٹلر کی یہ کامیابی مستقبل میں دیگر کوہ پیماؤں اور پیراگلائیڈرز کو بھی پاکستان کی فلک بوس چوٹیوں کا رخ کرنے پر آمادہ کرے گی۔ یہ واقعہ ایک نئی راہ کھولتا ہے، جس میں سیاحت، ایڈونچر اسپورٹس اور کوہ پیمائی کا امتزاج عالمی سطح پر پاکستان کو ایک پرکشش مقام میں تبدیل کر سکتا ہے۔

ڈیوڈ گوٹلر کی نانگا پربت سے پیراگلائیڈنگ نہ صرف ایک ذاتی کارنامہ ہے بلکہ پاکستان کے پہاڑی علاقوں کی عالمی سطح پر مثبت تصویر کشی کا ذریعہ بھی۔ ان کی یہ پرواز نہ صرف تاریخ میں درج ہو چکی ہے بلکہ ایڈونچر کے شوقین ہزاروں افراد کو ایک نئی سمت اور ولولہ دے چکی ہے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International