تازہ ترین / Latest
  Sunday, October 20th 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

جلتے رہے ہیں ہم سدا اوروں کی آگ میں

Articles , Snippets , / Monday, May 27th, 2024

اوروں کو اپنی آگ میں جلنے نہیں دیا
تحریر۔فخرالزمان سرحدی ہری پور
پیارےقارئین!ضلع ہری پور کی خوب صورت مٹی سے جنم لینے والے معروف شاعر ارشاد خان اتمان زئی کھلابٹ ٹاؤن شپ کسی تعارف کے محتاج نہیں ۔ان کی ادبی خدمات میں کلام سخن کی خوشبو اس قدر کہ اس میں ایک درد کی کیفیت پائی جاتی ہے۔جس کی جھلک موصوف کے شعر میں نظر آتی ہے۔موصوف کے کلام میں صرف درد کی کسک ہی نہیں لذت عشق بھی ہے۔خوبصورتی کے مناظر کی عکاسی اور سچ کی خاطر لڑنا بھی عزیز ہے۔خود احتسابی کی بات بڑے طمطراق انداز سے کرتے اور ماضی کے بیتے لمحات بھی کلام سخن کی زینت ہیں۔آج کا کالم موصوف کے کلام اور اس میں پائی جانے والی کیفیت اجاگر کرنے کے لیے حسن انتخاب ہے۔مذکورہ شعر جو عنوان سخن ہے اس کا پس منظر بہت ہی اہم ہے۔موصوف چونکہ درد دل رکھنے والی ہستی کے مالک ہیں اس لیے ان کے کلام پر جس قدر تبصرہ لکھا جاۓ کم ہے۔موصوف کا انداز شعروسخن قباۓ دل میں کتنی چاہتیں اور محبتیں سمیٹے ہے ایک خوب صورت داستان سے کم نہیں۔شعرو سخن کی باغ و بہار میں ارشاد خان اتمان زئی کھلتے گلاب کی مانند اپنی کتابوں میں بھی خوشبو کی کلیاں سماۓ ہیں۔موصوف نے نہ صرف شعر کی خوب صورتی پر توجہ دی بلکہ حسن غزل میں بھی رنگ بھر دیا۔اور نظم کے رنگ میں بھی عجب موتی تراش کر ادب و سخن کے پیرہن میں خوب صورت نگینوں کا اضافہ کر دیا۔موصوف کا ایک شعر نظروں سے گزرا تو اسی کو موضوع سخن بنانے کی تمنا نے دل میں تحریک پیدا کر دی کہ کس قدر موصوف نے خون جگر سے ہیرے تراش دیے اس شعر میں ایک ایسی کیفیت موجود ہے جس کے مفہوم کو اجاگر کرنا ضروری سمجھتا ہوں۔یہ تو حقیقت ہے کہ شاعر ہمیشہ سماج اور معاشرے میں اپنے کلام سے اور اسلوب فکر سے موتی تراش کر حسن انسانیت کی زینت کو دوبالا کرتا ہے۔موصوف نے بہت دل نشیں انداز سے دل کی بات کہ دی بقول ان کے:۔
جلتے رہے ہیں ہم سدا اوروں کی آگ میں
اوروں کو اپنی آگ میں جلنے نہیں دیا
اس شعر کے تناظر میں ایک درد ،ایک فکر،ایک سوچ اور اسلوب کارفرما ہے۔ایک خوب صورت پیغام دینے کی زبردست سعی ہے۔ایک اچھا شاعر تو نبض شناس ہوتا ہے۔اس کی جھلک ارشاد خان اتمان زئی کھلابٹ ٹاؤن شپ کے کلام میں نمایاں ہے۔پنجاب یونیورسٹی لاہور سے ماسٹر ڈگری جو نہ صرف تعلیم سے ذوق رکھتے بلکہ شعروسخن سے گہرا شغف بھی ہے۔بات سچ کی ہو تو بہت گہرے راز سے دل کی بات کہ دیتے ہیں:۔
سچ کی خاطر لڑنے والا میں اک شاعر ہوں
مرنے سے نہ ڈرنے والا میں اک شاعر ہوں
ماضی کے قصے یاد آئیں تو بے ساختہ کہ دیتے ہیں۔کنارا جھیل کا ایسے میرے دل کو لبھاتا ہے
مۓ رنگیں پلانے کو مجھے جیسے بلاتا ہے
گۓ ماضی کا ہر نغمہ مجھے سناتا ہے
جوانی کا حسیں موسم مجھے پھر یاد آتا ہے
خود احتسابی ایک مشکل عمل ہے لیکن ارشاد خان اتمان زئی کھلابٹ ٹاؤن شپ بڑے حوصلہ سے اس کا اظہار کر دیتے ہیں۔بقول ان کے:۔
اوروں کے عیب مٹ گۓ ارشاد آنکھ سے
جس دن سے اپنے آپ میں ہم جھانکنے لگے
محفل کی رونق کا تذکرہ تو اور بھی خوبصورت طرز کلام سے کرتے ہیں:.
خود کو جلا کر محفل ساری روشن کرتا ہوں
شمع بن کر جلنے والا میں اک شاعر ہوں
رات تعاقب کرتی ہے جن راہوں پہ ارشاد
ان راہوں پہ چلنے والا میں اک شاعر ہوں
اس سے بھی بڑھ کر موصوف حلقہ یاراں میں رونق پیدا کرنا گویا ایک ایسا گوہر نایاب ہیں جس کی چمک سے ادبی دنیا کا افق روشن ہے۔موصوف کو کمال حاصل ہے کہ ہمیشہ بہترین اسلوب نگارش سے موتی تراشتے ہیں جن سے عوامی مزاج اور سماج کی عکاسی ہوتی ہے۔گویا موصوف سماج کے بہترین ترجمان بھی ہیں۔بات طویل ہو گئی موصوف نے شعر جو عنوان خاص ہے کالم میں ایک پیغام دیا ہے۔پہلےمصرعہ میں موصوف یہی ہے۔موصوف دیتے ہیں کہ زندگی کا مشن تو دوسروں کی پریشانیوں اور دکھ درد میں معاونت کرنا ہے۔ایک اچھا انسان سماج اور معاشرے کو آسانی ہی تو دیتا ہے۔دوسرے مصرعہ میں دل کی بات کہتے ہیں کہ میں کسی اور کو اپنا درد آشنا نہیں کرتا بلکہ اپنی آگ میں جلنا پسند کرتا ہوں۔اس ضمن میں یہ بات وثوق سے کہی جا سکتی ہے کہ موصوف اپنی ذات میں ایک انجمن اور فکر کا نام ہے۔اگر سماج میں دوسروں کے کام آنا سمجھ لیا جاۓ تو انسانیت سکھ کا سانس لے پاتی ہے۔سماجی شعور اور فکروخیال کے آبگینوں میں چمک پیدا اور کسی درد مند کے کام آ کے مصرعہ کا مفہوم سمجھانے میں ارشاد خان اتمان زئی جو خود ایک کتاب کی خوشبو سے کم نہیں نہ صرف ضلع ہری پور بلکہ ہزارہ میں بھی موصوف کے کلام سخن کے تذکرے عام ہیں۔موصوف کو اعزاز حاصل ہے کہ سماج میں محبت اور اپنائیت کی رسم کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہیں۔۔۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International