۔ جہاں جہاں گئی نظر، وہاں وہاں ملا ہے تو
جہاں جہاں گئی نظر، وہاں وہاں ملا ہے تو
ہر اک جگہ، ہر اک نگر، جو دیکھئیے خدا ہے تو
ہیں رنگ و نور چار سو، ترا وجود کو بکو
چمن چمن، دمن دمن، جمالِ دلربا ہے تو
کہیں ہے تو بلال میں ، کہیں کسی جمال میں
نہ ہو کسی کا گر کوئی، اسے بھی پالتا ہے تو
یہ زندگی کی رونقیں ترے ہی دم سے گل فشاں
مر ا نصیب ہے بلند، میراآشنا ہے تو
ہر ایک بحر و بر میں تو، شجر میں اور ثمر میں تو
ہر ایک سمت جلوہ گر جہاں میں اے خدا ہے تو
ڈاکٹر نجمہ شاہین کھوسہ
Leave a Reply