rki.news
تحریر. ڈاکٹر پونم نورین گوندل لاہور
سولہ جولائی 2025 کا دن لاہور میں برستی بارش کے ساتھ ایسے طلوع ہوا کہ لاہور وینس بن چکا تھا مگر اس افسوس اس وینس میں آمدورفت کے لیے کشتیاں نہ تھیں، اور میری پہلی نثری تصنیف اور چھٹی کتاب کی تقریب پذیرائی، قاسم علی شاہ فاونڈیشن میں دوپہر دو بجے منعقد ہونے والی تھی، میں رات کو اس اطمینان کے ساتھ سوی تھی کہ صبح ہونے والی میری تقریب کے سارے انتظامات مکمّل تھے مگر علی الصبح ڈاکٹر عایشہ عظیم جی نے ساری رات ہونے والی مستقل بارش کے باعث تقریب میں شرکت سے معذرت کر لی، ڈاکٹر عایشہ جی ہنستی مسکراتی، شوخ و چنچل سی حسینہ ہیں اور ان کی ادبی خدمات بہت زیادہ ہیں خیر نظامت کی ذمہ داری ضیغم عباس گوندل پہ آن پڑی جسے انھوں نے انتہائی خوبصورت انداز میں نبھایا، صدارت جناب نذیر قیصر صاحب کی تھی جو اردو اور پنجابی کے ایسے معتبر اور بڑے شاعر ہیں کہ نہ صرف پراییڈ آف پر فارمنس بلکہ تین نسلوں کے نمایندہ شاعر بھی ہیں اور ہمیشہ اپنی چہیتی بیگم عابدہ نذیر کی سنگت میں نہ صرف باغ و بہار رہتے ہیں بلکہ ان کی زیادہ تر شاعری کا محور بھی عابدہ جی ہی ہیں، مہمان خصوصی جناب ناصر ادیب تھے جو مولا جٹ، وحشی جٹ اور لیجنڈ آف مولا جٹ جیسی شاہکار فلموں کے لکھاری ہیں، مہمان اعزاز میں ڈاکٹر ناصر ملک اور ذوبیہ انور شامل تھے، ذوبیہ انور جی استاد ہیں اورعکس ذات کی مصنفہ ہیں، بڑی پیاری اور خوبصورت سکھی ہیں، مقررین میں چند ایک مقررین شہر سے باہر ہونے کی بنا پہ تقریب میں شرکت سے قاصر رہے، ان میں جناب ناصر بشیر، شہزادہ عالمگیر ،اقتدار جاوید، قاسم علی شاہ شامل تھے، مقررین میں ڈاکٹر زرقا غالب ،ڈاکٹر ثمینہ حسن ،ثوبیہ خان نیازی ،روبینہ شاہین، نسیم سحر، ڈاکٹر شاہد اشرف گوندل، ڈاکٹر علی شاہد، ڈاکٹر سحر، سبرینہ شاہد، اوپل صاحب، اعجاز مفتی صاحب، عمران آصف صاحب، طاہر منظور صاحب اور آفتاب گیان صاحب شامل تھے، تمام مقررین نے اس کتاب کو سراہا اور اردو ادط میں ایک گراں مایہ اضافہ قرار دیا، انتہائی خراب موسم کے باوجود ایک کثیر تعداد میں شرکت کرنے پر ڈاکٹر پونم نورین نے قاسم علی شاہ فاونڈیشن اور مہمانوں کا شکریہ ادا کیا، تقریب کے اختتام پہ مقررین کو شیلڈز بانٹی گییں اور چاے سے خاطر تواضع کی گءی.اس کتاب خالی میرے دونوں ہاتھ کی سب سے شاندار بات یہ رہی کہ اس کی تشہیر میرے بہت محترم بھای جن کا تعلق ڈیگلور مہاراشٹر سے ہے بھائی سدی راشد دیش مکھ جی نے ہر لحاظ سے اور بڑے پیمانے پہ کی میں بھای راشد دیش مکھ صاحب اور ان کے اہل خانہ کی اس ادبی معاونت کے لیے تہہ دل سے شکر گزار ہوں.
ڈاکٹر پونم نورین گوندل لاہور
Leave a Reply