Today ePaper
Rahbar e Kisan International

خٹک بیلٹ کی پسماندگی

Articles , Snippets , / Wednesday, April 16th, 2025

rki.news

تحریر:اللہ نوازخان
allahnawazk012@gmail.com

سوال یہ نہیں خٹک بیلٹ کےعلاقے میں کتنی دولت پائی جاتی ہےبلکہ سوال یہ ہےکہ خٹک بیلٹ پسماندہ کیوں ہےاوراس کی پسماندگی دور کیوں نہیں کی گئی؟ٹھیک ہےصدیوں کی پسماندگی اتنی آسانی سے دور نہیں ہو سکتی،لیکن پسماندگی دور کرنے کے لیے کتنی کوششیں کی گئیں؟خٹک بیلٹ پنجاب کے ضلع میانوالی کی تحصیل عیسی خیل کا ایک پسماندہ ترین علاقہ ہے۔خٹک بیلٹ میں وسیع پیمانے پر معدنیات نکل رہی ہیں اور معدنیات بھی انتہائی قیمتی ہیں.معدنیات کو فروخت کر کےکثیر منافع کمایا جاتا ہے۔افسوس اس بات کا ہے کہ رائلٹی علاقے پر خرچ نہیں کی جاتی۔ہو سکتا ہےرائلٹی ادا نہ کی جا رہی ہوتو یہ بھی اہل علاقہ کے ساتھ ظلم ہے۔معدنیات پر رائلٹی ملنی چاہیے کیونکہ یہ اہل علاقہ کا حق ہوتا ہے۔کوئلہ،سلیقہ،سیمنٹ بنانے والی مٹی اور دیگر معدنیات سے کافی عرصہ سےفائدہ اٹھایا جا رہا ہےلیکن خٹک بیلٹ کی حالت ویسی ہے جیسی صدیوں پرانی تھی۔یہ کہا جا سکتا ہے کہ بہت سےخاندان انتہائی شاندار زندگی گزار رہے ہیں اور ان کی یہ شاندار زندگی معدنیات کی مرہون منت ہے۔اس بات سے اتفاق کیا جا سکتا ہے کہ معدنیات سے کئی خاندانوں کوبہترین اور پرکشش زندگی گزارنے کا موقع مل رہا ہےلیکن غریب افراد کو دو وقت کھانا بھی نصیب نہیں ہوتا۔باقی ضروریات کو تو چھوڑیے،پانی بھی خٹک بیلٹ میں میسر نہیں۔خٹک بیلٹ کے بہت سے علاقوں میں زیر زمین پانی کڑوا ہےاور وہاں کی عوام کڑوا پانی پینے پر مجبور ہیں۔خٹک بیلٹ سے تعلق رکھنے والے بہت سے افراد اعلی عہدوں پر بھی فائز ہیں اور کئی بہت دولت کے مالک ہیں۔کچھ سرکردہ افراد خٹک بیلٹ کو پسماندگی سے نکالنے کی کوششیں کر رہے ہیں،لیکن ان کے آگے رکاوٹیں ڈال دی جاتی ہیں۔ہر سرکردہ فرد نیک نیتی سے کوشش کرےکہ خٹک بیلٹ کو جدید علاقے میں تبدیل کرنا ہے تو ناممکن ہے کہ خٹک بیلٹ اس طرح پسماندہ رہے۔
خٹک بیلٹ کو ایک اور مسئلے نےبھی بہت نقصان پہنچایا ہےاور وہ ہےدشمنی کازہر۔قبیلے ایک دوسرے سےکئی نسلوں تک دشمنیاں نبھاتےہیں اور سمجھاجاتا ہے کہ بہت بڑاکارنامہ سر انجام دیا جا رہا ہے۔ان دشمنیوں کو معمولی سی بات چیت کے ذریعے بھی ختم کیا جا سکتا ہے لیکن تعصب اور انا کی وجہ سےیہ دشمنیاں سالہا سال تک چلتی رہتی ہیں۔خٹک بیلٹ کی عوام اگر ایک نقطے پر جمع ہو جائے کہ خٹک بیلٹ کو ترقی دینی ہےتو کوئی طاقت خٹک بیلٹ کو ترقی یافتہ ہونے سے روک نہیں سکتی۔خٹک بیلٹ میں جہاں غربت اپنی انتہا تک موجود ہے،وہاں دولت کی ریل پیل بھی نظرآجاتی ہے۔ہر حکومت بھی خٹک بیلٹ کو نظر انداز کرتی رہی ہے.روزگار کا مسئلہ بھی روز بروز شدت اختیار کر رہا ہے۔تعلیمی ادارے نہ ہونے کے برابر ہیں۔ہائی سکول تک بھی تعلیمی ادارے زیادہ نہیں۔ خٹک بیلٹ میں یونیورسٹی کی شدید ضرورت ہےتاکہ یہاں کے طلبہ اعلی تعلیم حاصل کرکے ملک و قوم کی خدمت کر سکیں،ساتھ ہی اپنے علاقے کو بھی ترقی یافتہ بنا سکیں۔علاج کے لیےاسپتال موجود نہیں اورمریض اتائی ڈاکٹروں سےعلاج کرنے پر مجبور ہیں۔بے شمار مسائل ہیں،جن کا سامنا خٹک بیلٹ کی عوام کئی دہائیوں سے کر رہی ہے۔سرکردہ افراد کو سنجیدگی سے کوشش کرنی ہوگی تاکہ خٹک بیلٹ کے مسائل ختم ہو سکیں۔
خٹک بیلٹ کی نوجوان نسل کوآگے آنا ہوگا۔نوجوان نسل سوال کرے کہ خٹک بیلٹ کوتعلیم سے محروم کیوں رکھا گیا ہے؟جو تعلیم یافتہ ہیں وہ دور دراز کے علاقوں سے تعلیم حاصل کر چکے ہیں۔خٹک بیلٹ میں بے پناہ ٹیلنٹ ہے،ذہانت کی کمی نہیں لیکن وسائل نہ ہونے کی وجہ سے ایک فرد چند روپوں کی خاطر سخت محنت کرنے پر مجبور ہےاور مزدور کو پورا معاوضہ بھی نہیں ملتا۔نوجواں نسل حکومت سے پوچھے یا اپنے علاقے کے سرکردہ افراد سے پوچھے کہ صحت کے لیےہسپتال تعمیر کیوں نہ کیے گئے؟نوجوان نسل یہ بھی پوچھے کہ یہاں کے باسی کیوں حقوق سے محروم ہیں؟نوجوان نسل کو یہ پوچھنا چاہیےکہ گیس ہمیں کیوں نہیں مل رہی؟یہ بھی پوچھنا چاہیے کہ رائلٹی مل رہی ہے یا نہیں مل رہی،اگر مل رہی ہے تو ہم پر خرچ کیوں نہیں کی جا رہی اور اگر نہیں مل رہی تو کیوں نہیں مل رہی؟خٹک بیلٹ میں عالی شان کوٹھیاں بھی نظرآتی ہیں،لیکن پتھروں اور گارے مٹی سے بنے مکانات بھی آسانی سے دیکھے جا سکتے ہیں۔پوچھا جا سکتا ہے کہ کچے مکان اور جھونپڑیوں میں رہنے والےکب بہتر گھروں میں رہنے کے قابل ہوں گے؟کئی علاقوں میں بجلی نہیں پہنچائی گئی،پوچھا جا سکتا ہے کہ بجلی کیوں نہیں پہنچائی گئی؟مزدوروں کو حقوق کیوں نہیں مل رہے؟روزگار کے مواقع کیوں نہیں پیدا کیے گئے؟اگر دو چار فیکٹریاں یا صنعتیں یہاں بنا دی جاتیں تو خٹک بیلٹ کی پسماندگی میں کمی ہو جاتی۔پسماندگی دور کرنے کے لیے فیکٹریاں کیوں نہیں بنائی گئیں؟خٹک بیلٹ کی عوام سے ووٹ حاصل کرنے کے لیےپر فریب نعرے لگائے جاتے ہیں،لیکن الیکشن کے بعد بالکل نظر انداز کر دیا جاتا ہے،اس بات کا جواب حاصل کرنا ضروری یہ ہے کہ ان کونظر انداز کیوں کر دیا جاتا ہے؟
خٹک بیلٹ محنتی افراد کی سرزمین ہے۔یہاں درجنوں کے حساب سےشہداء کی قبریں نظر آتی ہیں۔خٹک بیلٹ سے تعلق رکھنے والےبہت سے افراد ڈاکٹرز،انجینیئرز،بزنس مین اور فوج سمیت دیگراداروں میں اعلی پوسٹوں پر فائز نظر آجاتے ہیں،ان افراد کو چاہیے کہ وہ اپنی مٹی کا قرض ادا کریں اور اپنے علاقے کو ترقی یافتہ بنانے میں کردار ادا کریں۔جو افراد سیاست سے تعلق رکھتے ہیں وہ اپنی سیاسی طاقت کو خٹک بیلٹ کی ترقی کے لیے استعمال کریں۔تعلیم ،صحت،روزگار سمیت جتنے مسائل ہیں،ان کا حل ہونا ضروری ہے۔خٹک بیلٹ کو ترقی یافتہ بنانے کے لیےعوامی اتحاد اور جدوجہدبھی ضروری ہے۔جب تک عوام متحدہو کر جدوجہد نہیں کرے گی،اس وقت تک پسماندگی دور نہیں ہوگی۔آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کرجدوجہد اور احتجاج کرنا چاہیے۔خٹک بیلٹ کی پسماندگی دور کرنے کے لیےہر فرد اپنا کردار ادا کرے۔سوال یہ نہیں کہ خٹک بیلٹ کے علاقے میں کتنی دولت پائی جاتی ہے،بلکہ سوال یہ ہے کہ خٹک بیلٹ پسماندہ کیوں ہے اوراس کی پسماندگی دور کیوں نہیں کی گئی؟


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International