دل سے نکلی دعاء عرش کو ہلا دیتی ہے
اندھیروں سے ٹکرا کر ان کو جلا دیتی ہے
عدو کا کام ہے دل میں دشمنی رکھنا
عدو کی دشمنی قدم آگے بڑھا دیتی ہے
رکھتا ہے نظر جو بری دوسروں پر
لحد کی گود میں اُسے سُلا دیتی ہے
خدا کے در پہ جھکیں گے جب تک سانس ہے
اُس کی رحمت ہم سے بچھڑوں کو ملا دیتی ہے
انا کو بھول جاؤں گا محل کو چھوڑ دوں گا
پلٹ آؤں گا، دل سے گر مجھے پہلی صدا دیتی ہے
معین! مت ہو مایوس یہ دنیا دھوکا بازی ہے
جہاں کی دھوکے بازی ہی ہمت بڑھا دیتی ہے
چیف سید معین شاہ
Leave a Reply