اسلام آباد ( عبدالہادی قریشی)
“دورِ فتن میں ایمان کی حفاظت اور خواتین کا اہم کردار” کے عنوان سے ایک روح پرور اور علم و فکر سے بھرپور نشست کا انعقاد کیا گیا جس کی میزبانی محترمہ حافظہ مریم نے نہایت خوش اسلوبی سے کی۔ یہ نشست موجودہ دور کے چیلنجز اور خواتین کے معاشرتی اور روحانی کردار پر روشنی ڈالنے کے لیے منعقد کی گئی۔
نشست کا آغاز تلاوتِ قرآن مجید سے ہوا، جس کے بعد نعتِ رسول مقبول ﷺ پیش کی گئی۔ نشست میں مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے ممتاز مقررین نے موضوع پر روشنی ڈالی۔
معروف مقررہ اسٹیٹ یوتھ اسمبلی کی وزیر برائے ترقی خواتین محترمہ ایڈووکیٹ فوزیہ ملک قادری صاحبہ نے نشست کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی اور شرکاء کو موضوع کی اہمیت کا احساس دلایا۔ محترمہ حلیمہ حفیظ صاحبہ، جو اسٹیٹ یوتھ اسمبلی کی فعال رکن ہیں، نے خواتین کی قیادت اور ترقی کے پہلوؤں کو بہترین انداز میں بیان کیا۔
محترم چودھری محمد شکیل صاحب نے خواتین کے حقوق اور ان کے کردار پر ایک جامع گفتگو کی اور معاشرتی ترقی میں مرد و خواتین کے باہمی کردار پر زور دیا۔ محترمہ عائشہ مبشر صاحبہ نے خواتین کی تعلیم و تربیت اور ان کی خودمختاری کے لیے اپنی کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے شرکاء کو متاثر کیا۔
محترمہ آمنہ مغل صاحبہ نے طالبات کی اخلاقی اور روحانی تربیت کے پہلوؤں پر روشنی ڈالی اور ان کے تعلیمی و سماجی کردار کو اجاگر کیا۔
نشست کی مرکزی مقررہ محترمہ ڈاکٹر سعدیہ عارف اعوان صاحبہ نے اپنی بصیرت اور علم سے شرکاء کو ایمان کی حفاظت اور خواتین کے کردار کی اہمیت کا شعور دیا۔ ان کا خطاب روحانی طور پر تقویت دینے والا اور بصیرت افزا تھا۔
آخر میں، محترم عبداللہ امتیاز صاحب نے اس سیشن کو بہترین انداز میں سمیٹا اور نوجوانوں اور خواتین کے مثبت کردار پر زور دیتے ہوئے سیشن کا اختتام کیا۔
یہ نشست شرکاء کے لیے نہایت معلوماتی اور حوصلہ افزا ثابت ہوئی اور ایمان و کردار کی حفاظت کے حوالے سے نئی جہتوں کی نشان دہی کی گئی۔
اللہ تعالیٰ اس نشست کو بابرکت بنائے اور اس کے اثرات کو دیرپا رکھے۔
Leave a Reply