رپورٹ: ریاض شاہد / بحرین
منامہ (نمائندہ خصوصی) – پاکستان کلب اوراردو مرکز بحرین کے زیرِ اہتمام ایک پُرکیف اور روح پرور طرحی نعتیہ نشست پاکستان کلب منامہ میں منعقد ہوئی، جس میں بحرین کے ممتاز شعرائے کرام اور نعت خواں حضرات نے بھرپور شرکت کی۔ اس نشست کا طرحی مصرع “دیکھتا ہوں تو مدینہ ہے مرے سینے میں” حضرت سعید قیس علیہ الرحمہ کے کلام سے ماخوذ تھا۔ نشست کی صدارت معروف شاعر محترم احمد عادل نے فرمائی ،چیئرمین پاکستان کلب محترم افضل بھٹی نے پاکستان کلب کی نمائندگی کی ،جبکہ نظامت کے فرائض محترم خرم عباسی و محترم غلام مرتضیٰ نے ادا کیے۔
تقریب کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا۔ بعد ازاں بارگاہِ رسالت مآب ﷺ میں عقیدت کے پھول نچھاور کرنے کے لیے ،محترم احمد عادل ،محترم اقبال طارق ،محترم مختار عدیل ،محترم ریاض شاہد ،محترم سعید سعدی ،محترم اسد اقبال ، محترم اویس رسول ،محترم عرفان طیبی،محترم محمد سلیم نقشبندی،محترم محمد وسیم سلطانی،محترم محمد طاہر نقشبندی،محترم حسن فدا ،محترم شیراز احمد ،محترم وسیم حسن سلطانی نے نعتِ رسولِ مقبول ﷺ پیش کی جس سے فضا درود و سلام کی خوشبو سے معطر ہوگئی۔
اس کے بعد شعرائے کرام نے اپنے اپنے طرحی کلام سے محفل کو نورانی بنا دیا۔ شعراء کا منتخب کلام نذر قارئین ہے :
احمد عادل (صدرِ محفل)
مدحِ آقا سے اجالا ہے مرے سینے میں
“اک عجب نور کا دریا ہے مرے سینے میں”
رہ نما آپ کا آئینہ صفت نقش قدم
جو مجھے راہ دکھاتا ہے مرے سینے میں
مری آنکھوں میں عقیدت کا امنڈتا آنسو
کتنی خوشیوں کو سجاتا ہے مرے سینے میں
اقبال طارق
آپ کا ذکر یوں رہتاہے مرے سینے میں
جس طرح دل یہ دھڑکتا ہے مرے سینے میں
اسمِ احمد کا صحیفہ ہے مرے سینے میں
بس اسی نور کا ہالہ ہے مرے سینے میں
مختار عدیل
تیرے قدموں کی خاک ہو جاتے
ہم گناہوں سے پاک ہو جاتے
ریاض شاہد
مری یہ شان جہاں میں حضور آپ سے ہے
مدینے پاک میں سارا سرور آپ سے ہے
جو میرے لب پہ درودوں کی روشنی آئی
قسم خدا کی یہ روشن شعور آپ سے ہے
سعید سعدی
اسمِ احمد جو نگینہ ہے مرے سینے میں
جس کے دم سے ہی اجالا ہے مرے سینے میں
ہے مری چشمِ تمنا میں چمک کعبے کی
اور بسا گنبدِ خصریٰ ہے مرے سینے میں
اسد اقبال
آپﷺ کا اِسم خزِینہ ہے مرے سینے میں
آپﷺ کی یاد نگِینہ ہے مرے سینے میں
ماورا عقل سے ہے عشق کی دُنیا یارو
“دیکھتا ہوں تو مدینہ ہے مرے سینے میں”
مقامی شعراء کے علاوہ جدہ سعودی عرب اور اسلام آباد پاکستان سے شعراٗ نے بھی طرحی کلام ارسال کیا جو قارئین کی نذر ہے:
اطہر عباسی (صدر عالمی اردو مرکز جدہ سعودی عرب)
شاخِ دریا ہے کہ دریا ہے مرے سینے میں
ماہِ انوار ہے، خضرہ ہے مرے سینے میں
دھڑکنیں ہیں کہ درودوں ﷺ کا حسیں عکسِ جمیل
دل یہی سوچ کے رہتا ہے مرے سینے میں
جو زمانہ بھی گزرتا ہے مدینے سے بعید
رازداں بن کے وہ جلتا ہے مرے سینے
جنید آزر (اسلام آباد پاکستان)
عشقِ احمد کا نگینہ ہے مرے سینے میں
یعنی اک عکس مدینہ ہے مرے سینے میں
مجھ کو بخشے گا اجالا وہی خورشیدِ ازلؐ
جس کی نسبت کا خزینہ ہے مرے سینے میں
رات تنہائی کی کٹتی نہیں اشکوں کے بغیر
پر درودوں کی شبینہ ہے مرے سینے میں
محفل میں سامعین نے جگہ جگہ داد و تحسین کے نعرے لگائے۔ نوجوانوں اور بزرگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی اور اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ اس طرح کی نعتیہ محافل نئی نسل میں عشقِ رسول ﷺ کے چراغ روشن کرنے کا ذریعہ ہیں۔ نشست کے اختتام پر دعا کی گئی کہ اللہ تعالیٰ اُمتِ مسلمہ کو اتحاد و یگانگت عطا فرمائے، اور بارگاہِ رسالت مآب ﷺ میں ہماری عقیدتیں قبول فرمائے۔ آخر میں تمام شعراءو نعت خواں حضرات اور معزز سامعین کا شکریہ ادا کیا گیا جن کی شرکت نے اس روحانی محفل کو یادگار بنا دیا۔
Leave a Reply