rki.news
تقسیمِ ہند کے بعد مسئلہ کشمیر حل طلب ہی رہا لہذا پاک و ہند کے سرحدی معرکوں کے پسِ پشت بھی یہی تنازعہ ہے۔ نتیجتاً کئی قیمتی جانوں کے نقصان کے علاوہ پاکستان بھی دولخت ہو گیا۔ جو خواب بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح اور اُن کے ساتھیوں نے دیکھا تھا وہ پورا تو ہو گیا مگر اس کی تعبیر بابائے قوم کے خواب کے مطابق ثابت نہیں ہوئی کیونکہ سیاستدانوں کی اولین ترجیح ہمیشہ اقتدار کی ہوس رہی۔ ارضِ پاک سے بے وفائی کرنے والوں میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جنہوں نے ملکی سرمائے سے بیرونِ ملک اثاثوں کے انبار لگا رکھے ہیں جبکہ وطنِ عزیز بیرونی قرضوں کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے اور بیرونی قرضوں کی اقساط کی ادائیگی کے لیے بھی نئے قرضے لینے پڑتے ہیں۔ داخلی مسائل اس قدر بڑھ چکے ہیں کہ انہیں حل کرنے کے لیے حکمران اور سیاستدان غیر ضروری اخراجات کے بجائے معاشی، سماجی اور سیاسی مسائل کے حل کرنے کو ترجیح دیں تاکہ سرحد پار مسلمانوں کو بھی تسلّی ہو جو پاکستان کی سرحدی صورتحال سے تو مطمئن ہیں لیکن داخلی معاملات سے فکر مند ہیں۔ مسلۂ کشمیر قوامِ متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں سال ہا سال سے کسی ممکنہ حل تک نہیں پہنچا تو اب اسے اللہ پر چھوڑ دیں جو قادرِ مطلق ہے۔ جب ہمارے اندرونی حالات ہر لحاظ سے اطمینان بخش ہو جائیں گے تو انشاءاللہ سرحد کے اُس پار سے آنے والوں کو بھی کوئی قباحت نہیں ہوگی۔
وہ افسانہ جسے انجام تک لانا نہ ہو ممکن
اُسے اِک خوبصورت موڑ دیکر چھوڑنا اچھا
شہزادہ ریاض
                                     
                                    
                                        
			
	
	
	                                    
                                    
Leave a Reply