اسماء ابرار
سسر کے سے چہرےکا دکھ مجھے سوچنے پر مجبور کرگیا۔کیا میں اپنے جمع شدہ پیسوں سے ان کو حج کروادوں۔۔؟ مگر میں کرائے پر دھکے کھا رہی ہوں۔ ہر سال تنگی کے باعث حج نہیں کرسکتے وہ میرے پاس پیسے جمع ہیں گھر لینے کے لیے مگر یہ کیسی کشمکش ہےکہ ان کی گئ زیادتیاں ظلم و ستم کیسے بھول سکتی ہوں۔دھکے نصیب میں لکھے انہی سسرال والوں نے اور آج جب ان کو حج پر جانا ہے تو ان کی موجودہ رقم کم ہے۔آخرکار میں نے ان کو معاف کردیا۔ اور اپنے مکان کی حسرت کو پس پشت ڈال دیا۔آج وہ ماشااللہ حاجی بن چکے اور مجھے اللہ نے عمرہ کا شرف بخشا صرف ان کو حج کروانے کی بدولت۔
سچی آب بیتی????
Leave a Reply