تازہ ترین / Latest
  Wednesday, October 23rd 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

رمضان المبارک اور ہارا ہوا انسان

Articles , Snippets , / Thursday, March 14th, 2024

تمثیلہ نزاکت اپنی چھوٹی بیٹی کا ہاتھ مضبوطی سے تھامے پچھلے ایک گھنٹے سے بھرے بازار میں ادھر سے ادھر چکراتی پھر رہی تھی. تمام لوگ رمضان کی شاپنگ کے لیے دھڑا دھڑ خرید و فروخت میں مصروف تھے.
تمثیلہ تو چیزوں کی قیمتیں پوچھ پوچھ کے ہی پریشان ہو رہی تھی حیران کم اور پشیمان زیادہ تھی کہ رحمتوں کے مہینے میں جب ہر مسلمان شعوری اور لا شعوری طور پہ ثواب اور حصول ثواب کی تگ و دو میں فرض عبادتوں کے ساتھ ساتھ نفلی عبادتوں کی رونقیں بھی بام عروج پہ ہوتی ہیں تمثیلہ نے سوچا یہ تاجر برادران صبر شکر کا چولا پہن کے ماہ رمضان میں غریب غربا اور متوسط طبقے کے لیے آسانیاں پیدا کیوں نہیں کرتے قیمتوں میں ہوشربا اضافے کی بجائے قیمتوں میں کمی کیوں نہیں کرتے. یہ تاجر مافیا جو الحاج بھی ہے پنج وقت کا نمازی بھی ہے اس کے ماتھے پہ محراب کا نشان بھی اس کے مذہبی ہونے کی مکمل دلیل ہے تو پھر یہ منافع خور کیوں ہے.؟
پھر یہ ذخیرہ اندوز کیوں ہے؟
پھر اس کے سینے میں دھڑکتا ہوا دل مجبور و مظلوم انسانوں پہ رحم کیوں نہیں کرتا؟
پھر اس کی روح احساس کی دولت سے خالی کیوں ہے؟
یہ دونوں ہاتھوں سے اپنی تجوری کا ہی منہ بھرنے میں کیوں جتا ہوا ہے؟
نہ جانے بھرے بازاروں کی رونق میں محرومی کا نشان بنی ہوئی اس طرح کی اور کتنی تمیثلاءیں ہوں گی. کس کس کے بٹوے میں خون پسینے کی کمای ہو گی کون اپنی جایز خواہشات کو بھی پس پشت رکھ کے آنکھوں کے نیر چھپاتا ہوا سنگدل دکانداروں کی سختی کا شکار ہوتا ہو گا پر کچھ کر نہ پاتا ہو گا. ابھی تمثیلہ نے کالے چنے خریدتے ہوے ایک نمانی سی عورت کو دوکاندار سے یہ بنتی کرتے ہوے سنا تھا کہ بھای میں بیوہ ہوں چار بچوں کا ساتھ ہے تھوڑی رعایت کر دو اور وہ دوکاندار اس نمانی عورت پہ برس ہی پڑا تھا کہ جا بی بی اپنا کام کرو کوی اور در کھٹکھٹاو اگر ہم اس طرح ہمدردیاں کرنے پہ آ جایں تو پھر ہم نے کر لی کمایاں تمثیلہ کے دل پہ ایک کاری ٹھیس لگی تھی اس نے پرچون کی اس بھری پری دوکان اور گاہکوں کے رش کو ایک نظر دیکھا اور دوکان سے باہر نکل آی. انسانوں کی بھیڑ میں انسانیت کا جنازہ نکل چکا تھا تھا وہ اقدار ختم ہو چکی تھیں جو انسان کو انسان بناتی ہیں نفسانفسی کا جن ہر کس و ناکس پہ غالب تھا. اور معاشرہ تیری میری کی تباہ کاریوں کا شکار تھا. لیکن تمثیلہ نزاکت کے پرس میں اپنے چوہدری صاحب کی حق حلال کی کمائی تھی اور چال ڈھال میں شوہر کی محبت کا غرور تھا جو دنیا کے کسی بھی غرور سے بڑھ کر ہے.
کیا چال ڈھال پہ غرور
کیا حسن یار پہ غرور
میرا غرور ہے فقط تو
مجھے تیرے پیار پہ غرور
تو اچی لمبی رج کے سوہنی تمثیلہ نزاکت جب اپنے منحنی سے ناٹے سے معمولی شکل و صورت کے شوہر کو چوہدری صاحب کہہ کے پکارتی تو اپنے بیگانے سب ہی ہولے ہولے مسکراتے کنکھیوں سے ایک دوسرے کے کچھ جتاتے لیکن تمثیلہ کی وفا سر بلند تھی اسے اپنے شوہر سے عشق سے بڑھ کے پیار اور عقیدت تھی اور وہ اس پیار کے برملا اظہار کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتی تھی. اور جواب میں جو مان اسے اپنے شوہر سے ملتا تھا وہ اس کی کل متاع تھا وہ صابر تھی اور صبر کی اوڑھنی کو اوڑھ کے جیون بتانے کے فن سے بھی لیکن آج بازار میں رمضان سے قبل اتنی گرانی دیکھ کے تمثیلہ نزاکت کا دل شدید دکھی ہوا تھا اس نے سوچا کاش اس کے بس میں ہوتا تو وہ اس رحمتوں اور برکتوں کے مہینے میں اشیاء کی قیمتیں آدھی کر دیتی.
دوسری طرف لوگوں کی نہ ختم ہونے والی لمبی لمبی قطاریں تھیں جہاں لوگ رمضان میں حکومتی رمضان ریلیف کے سلسلے میں مفت راشن کی سہولت سے فیض یاب ہو رہے تھے بوا صدیقہ بھی صبح سحری کے بعد ہی اپنا شناختی کارڈ ہاتھ میں پکڑ کے لاین کا حصہ بن گءی تھی. صبح سے دوپہر، دوپہر سے سہہ پہر اور افطاری کا وقت ہو گیا. صدیقہ کے پاوں سوج سوج کے کپا ہو گیے افطاری بھی صدیقہ نے پانی کے گلاس سے کی جب سارے لوگ گھروں کو لوٹ گءے تو صدیقہ کو پتا چلا کہ یہاں بھی تیری میری کا تیر چل چکا ہے راشن بانٹنے والے سارا راشن اپنوں ہی میں بانٹ بیٹھے اور قطاریں لگی کی لگی رہ گییں.
صوم کا مطلب ہے رک جانا
کھانے سے رک جانا
پینے سے رک جانا
جنسی خواہشات سے رک جانا
بری باتوں سے رک جانا
برے کاموں سے رک جانا
فحش کلامی سے رک جانا
کسی کی دل آزاری سے رک جانا
دھوکہ دہی سے رک جانا
ملاوٹ سے رک جانا
ذخیرہ اندوزی سے رک جانا
ناپ تول میں کمی سے رک جانا
ڈاکہ چوری سے رک جانا
جھوٹ، بہتان اور تہمت لگانے سے رک جانا
اور رمضان کا پورا ایک مہینہ مسلمانوں پہ روزے فرض کرنے والا بہتر سے جانتا تھا کہ انسان نامی جانور اتنا کمزور ہے اور اتنا بے بس ہے…


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International