اس نے کہا
ایک دن!
میں
سفر میں نکلا
اس دن
شامل ہو کر
میری خوشی میں
میری زبان بھی
خوشیاں بانٹنے لگی
لیکن۔۔۔۔!
اگلے دن ہی
نہ جانے کس کی نظر لگ گئی
میری زبان کو
کہ وہ بیمار پڑ گئی
اس پہ نہ دوا کا اثر ہوا
اور نہ ہی کسی غذا کے ذائقے کا
شکر ہے بدنظر والے کی
کہ کچھ دن!
میری زبان کو
چٹ پٹے ذائقے سے
راحت مل گئی۔
وائے رے مدت!
ہائے رے محبت!!
Leave a Reply