Today ePaper
Rahbar e Kisan International

زمزم سے بھیگی رباعیاں۔ایک تبصرہ ایک جائزہ

Snippets , / Thursday, June 5th, 2025

rki.news

تحریر ۔فخرالزمان سرحدی ہری پور
کتاب زمزم سے بھیگی رباعیاں کے مصنف ”حلیم صابر“کی طرف سے انمول کتاب ملی۔کتاب کے نام سے ہی اس کی اہمیت و افادیت معلوم ہوتی ہے۔اس پر کچھ لکھنا کہاں میرے بس میں لیکن عنوان کتاب اس قدر اہم اور جاذبِ نظر کہ کچھ عرض کرنا ضروری خیال کرتا ہوں۔مصنف کتاب شاعر حلیم صابرؔکی بہترین قلمی کاوش سال اشاعت 2025 جو 16 صفحات پر مشتمل کتاب ہے۔اس میں ایک لذت اور چاشنی ہے۔شاعر موصوف نے ایک منفرد کتاب لکھ کر ادبی دنیا میں ایک خوبصورت اضافہ کیا ہے۔انتساب۔عازمین حج کے نام جنہیں اللہ نے فریضہ حج ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائی۔
حلیم صابرؔ کی محبت اس قدر کہ” زمزم کی بھیگی رباعیاں “
لکھ کر ادبی دنیا میں ایک خوشگوار اضافہ کر دیا۔عنوان ”اپنی بات“میں مصنف نے دل کی باتیں حسین پیراۓ میں بیان کرنے کی جذبہ دل سے سعی کی ہے۔موصوف لکھتے ہیں”آب حیات تو سکندرو ذولقرنین کے سوا کسی انسان نے دیکھا نہیں لیکن قدرت کی عظیم نعمت آبِ زمزم ہمیں میسر ہے جسے پی کر ہم فرحت محسوس کرتے ہیں۔چشمہ زمزم چار ہزار برسوں سے جاری ہے۔اس پانی کا موازنہ کسی بھی پانی سے نہیں کیا جا سکتا جو قدرت کا زندہ معجزہ ہے۔13فٹ چوڑا اور 11 فٹ لمبا زمزم کا چشمہ 33میٹر گہرا ہے۔ایک پاور فل موٹر 8ہزار لیٹر فی سیکنڈ 24 گھنٹے اس سے پانی نکالتی ہے۔اور صرف11 منٹ کے اندر چاہِ زمزم اپنے اصل لیول پر آجاتا ہے“
اس کے پس منظر میں شاعر نے بہت خوب بات لکھی ہے ۔موصوف لکھتے ہیں”آج سے چھ سال قبل مشتاق دربھنگوی کی نظر سے زمزم پر کشمیر کے شاعر ”حماد انجم ایڈوکیٹ“کا ایک شعر گزرا جو یوں ہے:-
جو پیاسا ہو کوئی بچہ تو ماں کا دم نکلتا ہے
مگر جب ماں تڑپتی ہے تو پھر زمزم نکلتا ہے
اس شعر سے متاثر ہو کر مشتاق دربھنگوی جو درجن بھر کتب کے مصنف٬مؤلف و مرتب ہیں۔ان کو یہ خیال آیا کہ برموضوع زمزم شعراء کے اشعار و قطعات کا انتخاب شائع کیا جاۓ اور خدا کے فضل سے انہیں کامیابی ہوئی۔
2019 میں ان کی 128صفحات پرمشتمل کتاب منظر عام پر آٸی۔اس کتاب سے متاثر ہو کر روزنامہ سسٹم لاہور اور روزنامہ بارڈر لاہور کے مدیر نواب ناظم نے بہ اجازت مشتاق دربھنگوی دوسرے سال حج کے موقع پر اسے شاٸع کیا۔جو کافی مقبول ہوٸی۔شاعر موصوف مزید لکھتے ہیں کہ میں نے بھی ”زمزم“کے موضوع پر چالیس رباعیاں کہیں۔جو میرے دیوان رباعی میں شامل ہیں۔لہٰذا انہیں نقل و جمع کر کے مشتاق دربھنگوی نے کتابچے کی شکل دے دی ۔نیز جناب وسیم الحق مدیر اخبار مشرق اور محمد ندیم الحق کا بھی شکر گزار ہوں اس کی اشاعت اخبار مشرق پبلیکیشن کے زیر اہتمام ہوٸی(حلیم صابرؔ کولکتہ موباٸل 9748772983)
یہ عظیم کاوش بجا طور پر ادبی دنیا میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ ایک ایک رباعی موتیوں کی مالا اور محبت کی فراوانی کی پیکر ہے۔ایک حلاوت اور مٹھاس سے بھرپور کلام سخن ہے۔شاعر اپنے قلب کی کیفیت کا برملا اظہار کرتے آب زمزم کی افادیت اور قدرت کے انمول انعام کا تذکرہ ہر رباعی میں کرتے ہیں۔بقول شاعر:-
قدرت کی عطا کردہ ہے نعمت زمزم
کرتا ہے عطا روح کو فرحت زمزم
اللہ کا جو شکر ادا کر کے پیو
تو ہے باعث خیروبرکت زمزم
آب زمزم کی اہمیت اور افادیت اور قدرت کی عطا سے انسانیت کو آگاہی ایک احسن طرز نگارش ہے۔اسلوب بیاں اس قدر پر تاثیر کہ ہر رباعی دل میں اتر جاتی ہے۔کتاب اگرچہ مختصر سی ہے مگر ادبی دولت سے مالامال ہے۔شاعر موصوف بجا طور پر مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے اتنا اچھا حسنِ انتخاب کیا۔متاعِ ادب سے مزین آب زمزم کے عنوان سے رباعیاں لکھ کر قلبی محبت کا اظہار کر دیا۔جو ایک متاع عظیم ہے۔شاعر موصوف نے عنوان اپنی بات میں اس قدر محبت بھرے کلمات سے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے جو روشن مثال ہے۔علم میں اضافہ کے لیے معلومات پر مبنی خزینہ پیش کیا ہے۔سولہ صفحات پر مشتمل کتاب اگرچہ مختصر سی ہے مگر علم کا خزانہ ہے جو رباعیات کی صورت میں ہے۔بجا طور پر شاعر موصوف داد کے مستحق ہیں جنہوں نے ایسی شمع روشن کر دی جس کی روشنی سے دلوں میں اجالا ہوتا ہے۔قاری کی دلچسپی کے لیے یہ کتاب انمول تحفہ ہے


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International