گلشن اختر میو.ننکانہ صاحب.
پڑھے لکھے یا شعور مند ہونے کے لیے کتابوں کی ڈگریوں کی ضرورت نہیں ہوتیself ,action discipline or creative mind سب کچھ ہے زندگی خدا کی امانت ہے اسے پریشانیوں کی زد میں,دوسروں کی فکر میں ہلکان مت کریں آپ کو والدین بچپن میں سنبھالتے ہیں آپ کا,آپکی پڑھائی کا خیال کرتے ہوئے بھرپور طریقے سے اچھی تربیت کرتے ہیں پھر آپ کا اچانک سے 23,,24 سال کی عمر میں کسی پر دل آجاتا ہے اور آپ اسکے لئے اپنی ذات کو نظر انداز کردیتے ہیں والدین کی محبت بھولا دیتے ہیں وہ تکلیف بھول جاتے ہیں جب ماں نے آپ کو دردوں کے بیچ جنم دیا بابا نے آپ کے ارمان پورے کرنے کے لیے دن رات محنت کی.آپ خوبصورت ترین دورانیہ کو چند روز کی رفاقت کی زد میں گنوا دیتے ہیں اور پھر آپ کے آنکھوں کے گرد ہلکے آپ کا مستقبل داؤ میں آپ عزیز واقراب سے قطع تعلق ہو کر فقط اک شخص سے ساری خوشیاں منسوب کر لیتے ہیں. سب سے بڑی بے وقوفی یہ ہے آپ بلاوجہ کسی کی وجہ سے اداس ہوں.اپنی خوشیوں میں جان بوجھ کر غموں کے رنگ ڈالیں..آپ نے قرآن پاک میں پڑھا نہیں” دنیا سوائے دھوکے کے کچھ نہیں” آپ کو اس فانی دنیا میں ہر اس شخص اور ہر اس چیز سے بچھڑنا ہے جس سے تمہیں محبت تھی”” یہ ہی زندگی کی حقیقت ہے.. آپ سے کوئی کہے مجھے آپ سے محبت ہے تو سمجھیں وہ کہے رہا ہے مجھے دھوکہ دینا پسند ہے اگر کسی کو آپ سے چاہت ہو گی یا اسے آپ کی طلب ہو گی تو وہ آپ کے گھر بات کرے گا آپ سے وعدے کرنے کے بجائے نکاح میں لائے گا اور پھر اسکے بعد کوئی تمہید باندھے گا اپنا جہاں بنائے گا. زندگی کو جئیں زندہ لوگوں کی طرح آپ نے فلسطین جیسا درد نہیں دیکھا آپ نے اسرائیل جیسا ظلم نہیں سہا خدا کا شکر ادا کریں.محبت میں سودا بازی نہیں ہوتی یہ تو سیرت کو باکردار بناتی ہے یہ تو حلال رشتوں کی پہچان کراتی ہے آپ کو گناہوں سے دور رکھتی ہے.حقیقت پسند بنیں آپکی زندگی کے مسائل حل کرنے کیلئے کوئی نہیں آئے گا زندگی 100% responsibility آپکی اپنی ہے معجزاتِ کا انتظار مت کریں محنت کریں اللہ پر کامل یقین رکھیں وہ محنت اور صبر کا پھل لازمی دیتا ہے خود کو create بنائیں.زندگی single -player -game ہے آپ اس فانی جہاں میں اکیلے آتے ہیں اور اکیلے ہی جانا ہے.نیت کے ساتھ عمل کریں اللہ پاک کا ہر حال میں شکر گزار رہیں.ہر کوئی اپکی طرح ایماندار نہیں ہوتا لوگ فائدہ اٹھاتے ہیں اور چلے جاتے ہیں سیکھیں اور ماتم کرنے کے بجائے آگے بڑھ جائیں اور پھر اس غلطی کو مت دہرائیں. اپنے لیے دعا کیا کریں درود و سلام کو اپنا ورد بنا لیں چونکہ منزل پر پہنچنے کے لیے راستوں کا صاف ہونا ضروری ہوتا ہےخدا پر کامل یقین رکھیں.خود سے محبت کریں گے تو لوگ آپ سے محبت کر پائیں گے.خود کو تلاش کریں آپ ہنر مند انسان ہے. “انسان کے لئے وہی کچھ ہے جسکے لئے وہ کوشش کرتا ہے”آلقران
Leave a Reply