احمد وکیل علیمی،
دوردرشن کولکاتا
سالِ نو سے نیا عشق کرلو
دامنِ دل کو خوشیوں سے بھر لو
دن نیا آئے گا مان لیں ہم
فکر سے چشم کیوں اپنی ہو نم
چاہتے ہی رییں گے وطن کو
روک لو میرے طرزِ سخن کو
ہم تو برباد ہونے نہ دیں گے
کالے دھن کو بھی ڈھونے نہ دیں گے
عشق جب ہم وطن سے کریں گے
پاسداری کی خاطر مریں گے
سالِ نو کا کرو خیر مقدم
ہوکے سینہ سپر ہم ہوں ہر دم
Leave a Reply