rki.news
یہ وہ مقبول عام فقرہ ہے جو آپ، اکثر و بیشتر اپنے گرد و نواح میں رہنے والوں سے سنتے رہے ہوں گے اور مردوں میں تو سر درد بلاشبہ طبی وجوہات کی بنا پہ ہوتا ہو گا مگر خواتین کے سر درد کے جتنے مظاہرے ہم نے بچپن سے لے کر آج تلک دیکھے ہیں، اس کی کوئی مستند وجہ بیان نہیں کی جا سکتی، کیوں کہ بچپن میں جونہی زلفی ماموں کے گھر کے دروازے کے اندر قدم رکھتے تھے، تو ممانی جہان آرا جو اچھی خاصی کچن میں چانپیں تل رہی ہوتی تھیں یا مشین پہ بچوں کی فراکیں سی رہی ہوتی تھیں تو اچانک ہی سر پہ اوڑھے ہوئے دوپٹے کی رسی سی بنا کر سر پہ باندھتیں، اور یہ کہہ کر بستر سنبھال لیتیں کہ سر میں شدید درد ہے، اب کام گیے بھاڑ میں اور مہمانوں کے ساتھ ساتھ بیچارے زلفی ماموں بھی ٹکر ٹکر اپنی محبوبہ بیوی کو دیکھتے کہ کیا کریں اور کیا نہ کریں، خیر آج سے کءی دہائیاں قبل بھی محبت کا طوطی سر چڑھ کر بولتا تھا تو ماموں چپ چاپ اپنے مہمانوں کے لیے کبھی آلو کریلے اور کبھی مسور کی دال بناتے اور جی بھر کے اپنا مذاق بھی اڑواتے، میرا یہ شعر انھی کی نذر
نام لے لے کے تیرا اے الفت
لوٹنے والوں نے کیا کیا لوٹا
تو ممانی جی کے بنے ہوے مزیدار کھانے خدا جانے کہاں غایب ہو جاتے اور ممانی جی سر درد کے ساتھ، بستر پہ لیٹے لیٹے ہی زلفی ماموں کو ایسے ایسے کھانے بنانے کی تراکیب بتاتیں کہ عقل دنگ رہ جاتی، دماغ گھوم جاتا اور کھانے والوں کو بھی سر درد شروع ہو جاتی، کریلے آلو، بھنڈی آلو، چنے کی دال آلو، اللہ جانے ہمہ وقت گوشت کھانے والی ممانی ہمیں دیکھ کر آلو اور سبزیوں پہ کیوں اتر آتی تھیں اور ساتھ ہی ان کا وہ شدید سر درد جو کم از کم ہمارے زلفی ماموں کے ہاں ٹھہرنے تک تو رہتا، اور ہوتا بھی اتنا شدید تھا کہ کسی دوا دارو سے ٹھیک نہ ہوتا تھا. خیر ممانی جان کے سر درد اور سر درد سے زیادہ سر پہ بندھے ہوے دوپٹے نے ہمیں بہت کچھ باور کروایا تھا اور ہم نے ساری عمر اپنے دروازے سب کے لیے نہ صرف کھلے رکھے بلکہ خندہ پیشانی سے سب کی مہمان نوازی بھی کی، کہ سچ میں ہم سب اس دنیا میں چند لمحوں کے مہمان ہی تو ہیں.
تو کیا گریزاں ہوں ان مہمانوں سے
اپنے ہی جیسے ان، انسانوں سے
ہم انھیں خوب پیار کرتے ہیں
گھر میں آے ہوے بھگوانوں سے
لیکن سر درد ہماری عوام کی قومی بیماری بن چکی ہے، جس کی مختلف اقسام نیچے بیان کرتے ہیں.
امتحانات کی سر درد
یہ خاص طور پر ان طلبا و طالبات کو امتحانات سے کچھ عرصہ پہلے لاحق ہو جاتی ہے، جنہوں نے سارا سال بھول کے بھی کتاب نہیں کھولی ہوتی.
رزلٹ آنے سے پہلے والی سر درد
بدقسمتی یا خوش قسمتی سے اس درد کا شکار بھی یہی نکمے اور نالائق طلبا و طالبات ہوتے ہیں جو پڑھای سے کوسوں دور رہتے ہیں.
شادی کی سر درد
اس قسم کی بھی دو قسمیں ہیں.
ایک شادی سے پہلے ہونی والی excitement کے نتیجے میں پیدا ہونے والی درد
اور دوسری شادی کے بعد مختلف مسائل کے نتیجے میں پیدا ہونے والی سر درد جس کا واقعی میں ہی کچھ حل نہیں ہوتا.
ذہنی تناو سے ہونے والی سر درد
اس کا تعلق مختلف اقسام کی ذہنی بیماریوں سے ہیں، ذہنی بیماریوں کے علاج کے ساتھ ہی یہ سر درد بھی ختم ہو جاتی ہے.
سر کی چوٹ اور دماغی امراض سے پیدا ہونے والی سر درد
نیند نہ آنے سے ہونے والی سر درد
مختلف ادویات کے ساییڈ ایفیکٹ کے نتیجے میں پیدا ہونے والی سر درد
اخلاقی اقدار کی پامالی جیسے، جھوٹ، چخلی،غیبت، بہتان، لڑای جھگڑے، قتل و غارت اور بے جابحث و تکرار کے نتیجے میں پیدا ہونے والی سر درد
مکرو فریب والی سر درد
جو اکثر خواتین کو لاحق ہوتی ہے اور خاص طور پر اس وقت جب ان کے شوہر نمانے سارا دن کام کاج کے بعد رات کو گھروں میں آتے ہیں.
سر درد کا علاج
ہر قسم کی سر درد کا علاج، سر درد کی وجہ کے لحاظ سے تجویز کیا جاتا ہے، لیکن ایک علاج ایسا ہے جسے سر درد کا قومی علاج بھی کہا جا سکتا ہے، وہ ہے پیناڈول، اور پیناڈول بغیر کسی نسخے کے ہر قسم کے سر درد کے لیے پانی ہی کی طرح استعمال ہو رہی ہے. تمام سر درد والوں کی شفایابی کے لیے دعائیں.
ڈاکٹر پونم نورین گوندل لاہور
Punnam Naureen I @cloud.com
Leave a Reply