تازہ ترین / Latest
  Friday, October 18th 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

سماج کی ترقی میں سنجیدہ تحریروں کا کردار۔۔۔

Articles , Snippets , / Sunday, September 8th, 2024

سماج کی ترقی میں سنجیدہ تحریروں کا کردار۔۔۔
تحریر۔فخرالزمان سرحدی ہری پور
پیارے قارئین! بقول شاعر:۔
اک شمع رہ گئی تھی,سو وہ بھی خموش ہے
تحریروں میں ایک رونق نظر آنی چاہیے
زندگی کے سفر میں مثبت سوچ کا کردار مسلمہ ہے۔مثبت سوچ اور فکر کا پیش خیمہ سنجیدہ تحریریں ہوتی ہیں۔غیر سنجیدہ اور بے ربط تحریروں سے سماج اور معاشرہ کے حسن کی رعنائی متاثر ہوتی ہے اور بے ربط خیالات سے سنجیدہ معاشرہ کا مزاج تبدیلی کا شکار ہونے سے اضطراب پیدا ہوتا ہے جو قطعی طور پر حسن معاشرت کی رعنائی کے لیے نیک شگون نہیں۔قابل ذکر بات تو یہ ہے کہ تحریریں چونکہ ادیب,شاعر,کالم نگار,کالم نویس,افسانہ نگار,ناول نگار,انشاء پرداز,مؤرخ کی سوچ اور فکروخیال کی آئینہ دار ہوتی ہیں۔اس لیے سماج کی ترقی اور معاشرے کی تعمیرنو کے لیے ان کا کردار بھی اہم تصور ہوتا ہے۔گویا بامقصد خیالات و تصورات کے فروغ کے لیے سنجیدہ اور مثبت تحریریں زیادہ بہتر ثابت ہوتی ہیں۔ہر لکھاری کا اپنا انداز بیاں اور اسلوب نگارش ہوتا ہے ۔اس لیے ذمہ داریاں بھی بہت زیادہ عائد ہوتی ہیں۔اچھی تحریروں سے جہاں درد کا احساس پیدا ہوتا ہے وہیں معاملات زندگی میں اعتدال اور میانہ روی کا جذبہ بھی جنم لیتا ہے۔اچھے جذبات اور احساسات تعمیر حیات میں تاریخ ساز کردار ادا کرتے ہیں۔یہ بات تو روز روشن کی طرح عیاں بھی ہے کہ سبق آموز اور مثبت تحریروں سے اخلاقیات اور تہذیبی اقدار کو فروغ ملتا ہے۔انسان کا ذہنی سفر اور طرز فکر مثبت تحریروں سے فروغ پاتا ہے۔اور فکروشعور کے پیمانوں میں وسعت بھی پیدا ہوتی ہے۔ایک اچھا قلم کار اور لکھاری کمال فن مہارت سے با مقصد سوچ پیش کرتے مقدس فرض ادا کرتا ہے۔اور قومی افق پر رونما ہونے والے حالات کی بہتری کے لیے قلمی کردار ادا کرتا ہے۔یہ بات یاد رہنی چاہیے کہ اچھے لکھاری کے قیمتی خیالات تعمیر معاشرت میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ان میں کوئی افسانوی سوچ کارفرما نہیں ہوتی بلکہ حقیقت کے ترجمان ہوتے ہیں۔عصرنو میں سنجیدہ تحریروں کی ضرورت ہے جو روزمرہ کے معاملات میں ترجمانی کر پائیں۔نفرت اور حقارت سے پاک تحریریں وقت کی سب سے بڑی متاع ہیں۔مثبت اور تعمیری سوچ پر مشتمل تحریریں نوجوان نسل کی سوچ اور فکر میں بہتر تبدیلی لاتی ہیں۔اور مثبت سوچ کے فروغ میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔اس ضمن میں اہل قلم کی ذمہ داریوں کا تعین کیا جاۓ تو بہت وسیع ہیں۔حرمت قلم کے تقاضے بہت اہم ہوتے ہیں۔اس لیے اچھے خیالات کی پاسبانی بھی لازم ہے۔تحریروں سے ایسی خوشبو محسوس ہونی چاہیے جس سے دلوں میں راحت اور انبساط محسوس ہو۔ایک اچھا لکھاری اور قلم کار اپنے متاع خیال کی بدولت دلوں پر حکمرانی کرتا ہے اس لیے اس کی سوچ اور فکر میں ایک جامع اور کامل فکر کی جھلک نمایاں ہو۔بقول شاعر:۔
سینہ روشن ہو تو ہے سوز سخن عین حیات
ہو نہ روشن تو سخن مرگ دوام اے ساقی
سماج کی ترقی کے عمل میں اچھی سوچ پر مشتمل تحریریں ہی کارگر ثابت ہوتی ہیں۔درد سوز وآرزو مندی سے لکھی تحریروں میں ایک جان اور روح پائی جاتی ہے جس سے تکمیل حیات کے مفہوم کو سمجھنے اور راز حیات سے آگاہی حاصل ہوتی ہے۔بقول شاعر:۔
میری نواۓ پریشاں کو شاعری نہ سمجھ
میں ہوں محرم راز درون میخانہ
سوال پیدا ہوتا ہے کہ سماج کی تعمیروترقی میں مثبت تحریریں کیا کرادر ادا کرتی ہیں۔اس سوال کا جواب آپ بہتر طرز اسلوب سے پیش کر سکتے ہیں تاہم میری ناقص راۓ کے مطابق اچھی ,مثبت اور تعمیری تحریروں سے افراد معاشرہ میں خود اعتمادی,صداقت,قناعت,حقائو سے آگاہی,خوشگوار تعلقات,عزت وقدر کے پیمانے,غروروتکبر کی نفی,فکروشعور ,نبض شناسی,ضبط,عفوودرگزر,احتیاط,اتتحاد و اتفاق,نظریاتی سوچ,شائستگی,شفقت,محبت,کے پیمانے فروغ پاتے ہیں۔قلم کی نوک سے ایسے الفاظ اور کلمات تحریر کیے جائیں جن سے سماج کی ترقی کی مہک محسوس ہوتی ہو اور ایک لگن اور الفت کی جھلک محسوس ہو۔
تحریر۔فخرالزمان سرحدی
رابطہ۔03123377085


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International