rki.news
ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ملتان
پریس ریلیز 04نومبر 2025
ملتان۔ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں روٹری کلب، ایویول گروپ اور ماحولیاتی تحفظ ایجنسی (EPA) کے اشتراک سے سموگ آگاہی سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد شہریوں، طلبہ اور ماہرین میں سموگ کے بڑھتے ہوئے خطرات، انسانی صحت، فصلوں اور ماحولیاتی نظام پر اس کے اثرات اور تدارک کے لیے اجتماعی حکمت عملی پر غور کرنا تھا۔تقریب کی صدارت چیئرمین شعبہ مٹی و ماحولیاتی علوم پروفیسر ڈاکٹر تنویر الحق نے کی۔ انہوں نے کہا کہ سموگ اب موسمی نہیں بلکہ ایک ماحولیاتی بحران بن چکا ہے جس کے تدارک کے لیے پالیسی، ٹیکنالوجی اور عوامی شعور کا امتزاج ضروری ہے۔ڈاکٹر طاہر عباس، ڈپٹی ڈائریکٹر (ای پی اے)پنجاب نے کہا کہ ای پی اے پنجاب انڈسٹریل اخراج، گاڑیوں کے دھوئیں اور فصلوں کی باقیات کے جلانے کے خلاف مہم کو مزید سخت کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی تعاون کے بغیر فضائی آلودگی پر قابو پانا ممکن نہیں۔پروفیسر ڈاکٹر طاہر عمران قریشی (این ایف سی یونیورسٹی) نے کہا کہ سموگ انسانی صحت، زرعی پیداوار اور معیشت کے لیے خطرناک حد تک نقصان دہ ہے، اور یونیورسٹیوں میں ماحولیاتی تعلیم و تحقیق کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
روٹری کلب کے ریجنل ڈائریکٹر سلیم ناصر اور صدر ملک امجد نے کہا کہ روٹری کلب ماحولیاتی آگاہی مہمات، شجرکاری اور فضائی آلودگی کے تدارک کے لیے کمیونٹی لیول پر فعال کردار ادا کر رہا ہے۔ایویول گروپ کے صدر آصف مجید نے کہا کہ صنعتوں کو ماحولیاتی اصولوں کے مطابق چلانا اور صاف توانائی کے ذرائع اپنانا پائیدار ترقی کی ضمانت ہے۔
تقریب میں ڈین فیکلٹی آف ایگری کلچر اینڈ انوائرنمنٹل سائنس پروفیسر ڈاکٹر حماد ندیم طاہر، ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر عرفان احمد بیگ، پروفیسر ڈاکٹر عمر فاروق، پروفیسر ڈاکٹر شفقت سعید، پروفیسر ڈاکٹر عبدالغفار، ڈاکٹر مقرب علی، ڈاکٹر شکیل احمد، ڈاکٹر عمار مطلوب، ڈاکٹر وزیر احمد، ڈاکٹر محمد عمران، ڈاکٹر ذیشان علی، ڈاکٹر آیتا عمر اور ڈاکٹر عثمان جمشید سمیت دیگر اساتذہ نے سموگ کے سائنسی، سماجی اور ماحولیاتی پہلوؤں پر اظہار خیال کیا۔سیمینار کے اختتام پر سموگ آگاہی واک کا انعقاد کیا گیا جس میں طلبہ، اساتذہ، ماہرین ماحولیات اور سول سوسائٹی کے نمائندگان نے بھرپور شرکت کی۔ واک کے شرکاء نے “صاف فضا، محفوظ مستقبل” کے نعروں کے ساتھ سموگ کے خاتمے کے عزم کا اظہار کیا۔اس موقع پر یونیورسٹی کیمپس میں شجرکاری مہم بھی شروع کی گئی، جس کے دوران مختلف سایہ دار اور فضائی آلودگی کم کرنے والی اقسام کے پودے لگائے گئے۔مقررین نے کہا کہ سموگ کے مسئلے کا حل صرف حکومتی اقدامات سے ممکن نہیں بلکہ معاشرے کے ہر طبقے کی فعال شرکت اور ماحولیاتی شعور کے فروغ سے ہی ممکن ہے۔
ریاض احمد ہراج
ترجمان زرعی یونیورسٹی ملتان
Leave a Reply