ملک بھر میں بےشمار افسانہ نگار افسانہ نگاری میں اپنے فن جوہر دکھلا رہے ہیں جن میں ایک اہم نام نسیم اشک کا بھی ہے _ جنہوں نے بہت جلد افسانہ نگاری میں اپنی ایک جداگانہ پہچان بنالی ہے _
نسیم اشک جدید دور کے معروف شاعر، ادیب اور افسانہ نگار ہیں _ انہوں نے شاعری کی ابتدا نثری نظموں سے کی ہے لیکن انہیں شاعری کی ہر صنف پر دسترس حاصل ہے _ نظم نگاری، مضمون نگاری اور افسانہ نگاری میں خوب نام کماۓ _ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ نسیم اشک اکیسویں صدی کے ایک قدآور شاعر، مضمون نگار اور افسانہ نگار کی حیثیت سے اردو ادب میں سامنے آۓ ہیں اور دیکھتے ہی دیکھتے ایک پورے عہد کی آواز بن گئے-ان کی تخلیقات قاری پر ایک گہرا چھاپ چھوڑ جاتی ہے _ ان کے کلام اور مضامین صرف ہندوستان ہی نہیں بلکہ بیرونی ملکوں کے اخباروں اور رسائل کی زینت بنتے ہیں جو مغربی بنگال کے شعراء و ادباء کے لئے فخر کی بات ہے _ ادب کے میدان میں نسیم اشک ایک درخشاں ستارہ ہیں _
نسیم اشک کی پہلی کتاب” دل کا موسم” (نثری نظموں کا مجموعہ) 2020 میں اور دوسری کتاب” بساطِ فن” (مضامین کا مجموعہ) 2022 میں منظرِ عام پر آچکی ہیں _ ان دو کتابوں کے لئے انہیں خوب داد و تحسین سے نوازا گیا _
نسیم اشک نے جب نثر نگاری کی طرف توجہ دی تو انہوں نے نثری کوششوں میں افسانے کو اپنے اظہارِ خیال کا ذریعہ بنایا _ مصنف کا پہلا افسانوی مجموعہ “رات ڈھلنے کو ہے” منظر عام پر آ کر مقبولیت حاصل کر چکا ہے _ انہوں نے اپنے افسانوں میں زندگی کے کئی واقعات اور حادثات کو بہ حسن و خوبی پیش کیا ہے _ 140 صفحات پر مشتمل اس افسانوی مجموعہ میں اور آخری زیور بھی چھن گیا، بونے لوگ، بجھتے دیپ نینوں کے، گھٹن، چاند رات، فیصلہ، چیختے زخم، چراغ جلتا رہا، اسٹون مین، آخری سفر، یادوں کے ساۓ تلے، گم شدہ، صبح کا انتظار، رات ڈھلنے کو ہے، کھویا جہاں، اندھی روشنی، مٹتی تصویریں، روۓ فلک برسوں، پھر یوں ہوا، اور وہ بھگوان ہوگیا، راہیں الگ الگ، لاحاصل، سوپ کیس اور اسکیپسسٹ جیسے 24 افسانے شامل ہیں _ اس کتاب میں پروفیسر دبیر احمد صاحب، انیس رفیع صاحب اور ڈاکٹر محمد علی حسین شائق صاحب جیسے معتبر فنکاروں نے نسیم اشک کے افسانوں کے مجموعہ پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے _ اپنی بات میں نسیم اشک نے کہا ہے کہ “میں اپنے اس مجموعہ کو فن پارہ تصور نہیں کرتا بلکہ ان منتشر خیالات کا منظم اظہار سمجھتا ہوں، جنہوں نے مجھے ہمہ وقت یہ احساس دلایا ہے کہ قلم بہت مؤثر ترجمان ہے _ احساسات کا بھی اور جذبات کا بھی”
نسیم اشک کو تیسری کتاب “رات ڈھلنے کو ہے” (افسانوی مجموعہ) کی اشاعت پر معروف شاعر نور اقبال کے اس شعر سے دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
راۓ اس میں دو نہیں کہ دل کے میرا آپ ہیں
پتھروں کے شہر میں بس ایک ہیرا آپ ہیں
نسیم اشک بنگال کی ادبی تاریخ کا ایک زندہ جاوید نام ہے اور ان سے آنے والے دنوں میں ادبی روشنی کے لئے چراغ جلانے کی مزید امکانات ہیں _
سہیل نور (جگتدل)
اسسٹنٹ ہیڈ ٹیچر
کولکاتہ میونسپل کارپوریشن اسکول
موبائل نمبر: 9239768229
Leave a Reply