تازہ ترین / Latest
  Monday, October 21st 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

سوشل میڈیا اور ہماری زندگی

Articles , Snippets , / Saturday, May 4th, 2024

تحریر : سعدیہ رشید ،عالمی و ملکی شہرت یافتہ کالمسٹ

دنیا میں ٹیکنالوجی نے جہاں اتنا مفید ثابت ہوئی بلکل اسی طرح اِس کے غیر مؤثر اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں ۔یہاں پر بات ہم سوشل میڈیا کے وہ اثرات جو ہماری زندگی پر اثر کر رہے ہیں ۔سوشل میڈیا وہ پلیٹ فارم ہے جہاں پر انسان دُنیا بھر کے لوگوں سے رابطے میں رہتا ہے اور اپنا پیغام مؤثر انداز میں لوگوں تک پہنچا سکتے ہیں ۔جیسے کہ بہت ساری سوشل میڈیا ایپس ہیں جن پر ہم منسلک ہوتے ہیں یہی سوشل میڈیا بہت سے لوگوں کی ذہنی صحت کو خراب کر رہا ہے سب سے بڑی بات یہ ہے کہ سوشل میڈیا صارفین کو تنقید کا سامنا زیادہ کرنا پڑتا ہے اگر تنقید اصلاح کی خاطر کی جائے تو یہ ایک تہذیب یافتہ ہونا ظاہر کرتی ہے پر یہاں پر نظام الٹا ہے تنقید كو بھی ذاتی زندگی پر لے آتے ہیں ۔کوئی بھی انسان اپنی ذاتی زندگی میں کسی دوسرے کی مداخلت پسند نہیں کرتا سوشل میڈیا پر تنقید اس انداز میں کے جاتی ہے جس سے اگلے کے احساسات کو ہم دفن کرتے ہیں اور ساتھ ہی اُسے ذہنی تناؤ کا شکار بنا دیتے ہیں ۔آجکل زیادہ طرح نوجوان نسل ذہنی دباؤ کا شکار رہتی ہے اسکی کیا وجوہات ہو سکتی ہیں کیا اسکا کا ضرورت سے زیادہ استمعال ذہنی تناؤ کی طرف لے کر جاتا ہے ۔سوشل میڈیا کے فوائد سے ضرور ہم آگاہ ہیں پر اس پر فیک تعلقات کا بنانا اور ایسے بہت سے کیسز سننے میں آتے ہیں کہ لوگ اس وجہ سے اپنی زِندگی کا خاتمہ کر دیتے ہیں ۔کیا سوشل میڈیا کے لیئے کوئی ایسی حکمت عملی ہے کہ کوئی بھی نازیبا مواد پر روک تھام ہو ۔سائکولوجی کے مطابق اگر کوئی شخص زیادہ دیر تک منفی کانٹینٹ دیکھے تو اس کے رویے میں یہ اثرات نظر آتے ہیں کیوں کہ انسان کی سوچ ہی اُسکا عمل بنتا ہے اور عمل کردار میں نظر آتا ہے ۔ہمیں ایک تہذیب یافتہ قوم ہونے کا ثبوت دینا چاہیے ۔اپنی سوچ کو بھی مثبت رکھنا ایک ہنر ہے جہاں ان سب ٹیکنالوجیز کے فوائد ہیں وہیں ان کے نقصانات بھی ہیں

میڈیا پلیٹ فارم مختلف کمیونٹیز کی خدمات کو عام کرتا ہے جہاں ایک جیسے تجربات اور معلومات رکھنے والے افراد ایک دوسرے کی مدد کرسکتے ہیں۔ اور سوشل میڈیا بہت سارے لوگوں کو حراساں کرنے کے لیے استمعال کرتے ہیں جس سے سائبر کرائمز میں اِضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔اس کے اِستعمال میں توازن لانا اور ہر چیز کو اسکی حد تک رکھنا اسکے منفی اثرات کو کم کر سکتا ہے ۔یہاں پر ہم ذہنی غلام ہو گے ہیں اپنا موازنہ ہر دوسرے بندے سے کرتے ہیں جس سے ہماری ذہانت بہت متاثر ہوتی ہے۔کمسن بچوں سے لے کر بڑو ں تک سب انٹرنیٹ اور موبائل میں قید ہیں ۔ آج کل سوشل میڈیا پر لائکس اور کمنٹس کے چکر میں ہم اپنی ثقافت و اقدار کو بھی قربان کر دیتے ہیں ۔ یہاں پر
سوشل میڈیا کی مثال ایک دکان جیسی ہے جدھر ہر مہنگی ،سستی ہر طرح کی چیز مہیا ہے پر یہ ہم تک ہے کہ ہم کونسا مٹیریل اٹھا تے ہیں


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International