مالاگا کی فضاؤں میں لطفِ بہار ہے
قرطبہ کی گلیوں میں خوشبو کا پیار ہے
الحمراء کے رنگوں میں تاریخ کی جھلک
سویلیا کی شاموں میں جادو کا خمار ہے
ہر اینٹ کی زبان پر ماضی کا پیغام ہے
ہر اِک پُرانی عمارت کا قصہ ہزار ہے
گلیوں میں صداؤں کا دلکش بہاؤ ہے
ہر موڑ پر وہاں تاریخ کا اک نیا اظہار ہے
آبشاروں کی لہروں میں مستی کا شور ہے
ہر منظر ہے دلکش، دل کو بھی قرار ہے
عیسائی و مسلم کی تہذیب کا ملاپ ہے
ہر فرد ہی اِک دوسرے کا وہاں وفادار ہے
آسمان کو چھوتی ہیں میناروں کی بلندی
ہر کونے میں فنون کا عجب شہکار ہے
خوابوں میں بسی رہتی ہیں وہ شامیں
یادوں میں سپین کی خوشبو بائیدار ہے
چشموں کی ٹھنڈک، ہواؤں کی نرمی
ہر پل وہاں جینے کا اِک نیا اسرار ہے
دوستوں کی محفل میں ہنسی کا سماں
ہر لمحہ ہی وہاں خوشیوں کا انبار ہے
واپسی پہ دل میں رہ گیا ایک خواب
ہر پل جو وہاں گزارا ہماری یادگار ہے
سپین کی سیر دل کو یوں بھا گئی
معین کے دل میں خوشی بیشمار ہے
چیف سید معین شاہ
Leave a Reply