رپورٹ **تمثیلہ لطیف **
روالپنڈی
صائمہ احسن ،صائمہ کنول کو سرٹیفکیٹ آف آنر پیش کیا گیا
جویریہ افضل ،خدیجہ شاہد ،تحسین زہرا،حاجی گلزار احمد ،نعمان مغل عمران ضیا کی خصوصی شرکت
( ڈائریکٹر میڈیا شریف اکیڈمی جرمنی) کے مطابق شریف اکیڈمی کی سولہویں سالگرہ کی پروقار تقریب فرینکفرٹ میں منعقد ہوئی ۔جس میں اردو زبان و ادب کے شائقین نے شرکت کی ۔اس موقع پر کیک کاٹا گیا اور ادبی محفل کا بھی انعقاد ہوا پروگرام کا آغاز تلاوت قران پاک سے ہوا جس کی سعادت عزیزہ مالین کو حاصل ہوئی جبکہ نعت ۔تاجدار حرم ہو نگاہ کرم ۔عزیزم اسد احسن نے ترنم سے پڑھ کر محفل کو معطر کیا بعد ازاں شفیق مراد نے اکیڈمی کے مقاصد بیان کیے اور 16 سالہ کارکردگی کا اجمالی خاکہ پیش کی عزیزہ ماہ نور احسن نے نظم پیش کی۔ اسد اللہ طارق نے اپنا مضمون پیش کیا جبکہ احسن راہی نے ۔تاریخ میں مرد کا کردار اور اس کے دنیا میں اثرات ۔پر گفتگو کی عزیزہ عرینہ بتول نے اسماعیل میرٹھی کی نظم ۔رات ۔پڑھ کر سنائی جس سے سامعین نے پسند کیا صائمہ کنول نے افسانے کی ہیت اور اجزائے ترکیبی پر گفتگو کی جو کہ سامعین نے بہت پسند کی ۔جس پر شفیق مراد نے توسیعی گفتگو کی ۔مہرین بتول نے اپنا افسانہ حق پیش کیا جو یورپ میں رہنے والے پاکستانیوں کے جذبات کا ترجمان افسانہ تھا جس پر شرکائے محفل نےاظہارِ خیال کرتے ہوئے اسے ایک عمدہ افسانہ قرار دیا ۔ کی ۔اعجاز احمد راجپوت کا کلام ان کی اہلیہ تحسین زہرا نے پیش کیا کیا صائمہ کنول کو صدر۔ ویمن ونگ ۔ نامزد ہونے پر انہیں ۔شیلڈ آف انر ۔ وائس پریزیڈنٹ شریف اکیڈمی جرمنی محترمہ عائشہ طارق کے دست مبارک سے پیش کی گئی۔ صائمہ احسن نے صائمہ اردو اینڈ کلچر ل کلاس کی جانب سے اکیڈمی کی سالگرہ کا کیک پیش کیا جو کہ شفیق مراد نے کاٹا اور حاضرین نے بھرپور خوشی کا اظہار کرتے ہوئے تالیاں بجائیں ۔ بعد ازاں شعراء نے اپنا کلام سنایا جس میں شفیق مراد،قانتہ احمد ، صائمہ کنول اور سائرہ بشارت سکھی شامل تھیں ۔حاضرین ِمحفل میں حاجی گلزار احمد ،خدیجہ شاہد، جویریہ افضل ،عمران ضیا، بشری ضیا ،محمد نعمان مغل کے علاوہ نوجوانوں اور بچوں نے بھی شرکت کی اور علم و ادب سے فیض یاب ہوئے شفیق مراد نے مہرین بتول ، سائرہ بشارت سکھی ،جویریہ افضل، بشری ضیا اور عبیرہ ضیا کو اپنا مجموعہ کلام ۔شہر مراد۔ پیش کیا جبکہ فرزانہ فرحت کا مجموعہ کلام آنسوخدیجہ شاہد اور بدلتی شام کے سائےعمران ضیا اور اسی طرح نبیلہ رفیق کا شعری مجموعہ ۔یادوں کے جگنو ۔بھی پیش کیا گیا۔امریکہ میں مقیم عارف افضال عثمانی کی کتاب ۔قرطبہ اداس ہے ۔ محمد نعمان مغل کو پیش کی گئی ۔بعد ازاں فوٹو سیشن ہوا اور مہمانوں کی خوردو نوش سے تواضع کی گئی
Leave a Reply