تحریر۔فخرالزمان سرحدی ہری پور
پیارے قارئین! تعلیمی درسگاہیں سرکاری ہوں کہ نجی مقصد فقط علم کی روشنی سے قوم کے نونہالان کے دل و دماغ کو منور کرنا ہے۔بقول شاعر:.
قسمت نوع بشر تبدیل ہوتی ہے یہاں
اک مقدس فرض کی تکمیل ہوتی ہے یہاں
آج کا کالم ایسی درسگاہ کی تعلیمی کارکردگی کے حوالے سے جہاں علم کے موتی بانٹے جاتے ہیں۔انتہائی مخلص اور محنتی معلمات پوری لگن اور شوق سے اپنا مقدس فرض ادا کرتے ادارہ کا نام روشن کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔مراد شوکت پبلک سکول پنڈ منیم ہری پور اپنی مثال آپ ۔۔سوال پیدا ہوتا ہے آخر اس ادارہ میں قوم کے بچوں اور بچیوں کی کثیر تعداد کیوں؟ اس سوال کا جواب تو اسی وقت مل جاتا ہے جب ادارہ کے سربراہ محترم شوکت صاحب کے ساتھ تبادلہ خیال ہوتا ہے۔ان کے بقول والد محترم عزیز الرحمان صاحب جو بہترین کردار اور شخصیت کے مالک تھے اور محکمہ تعلیم ہری پور میں ایلیمنٹری کالج ہری پور میں اپنی خدمات سر انجام دے کر جب مدت ملازمت سے فارغ ہوۓ تو 1996 میں اس ادارہ کی بنیاد رکھی ۔مقصد صرف اور صرف قوم کے بچوں کو زیور علم سے روشناس کرنا تھا۔بقول شوکت صاحب پرنسپل والد مرحوم کے انتقال کے بعد اس ادارہ کی ذمہ مکمل ذمہ داری سنبھال کر ایک جذبے سے قوم کے بچوں کو تعلیم دے رہے ہیں۔بات طویل ہو گئی ۔راقم چوہدری محمد داد صاحب منتظم شعور سکول سسٹم کامل پور کے ہمراہ گۓ۔چونکہ چوہدری محمد داد صاحب نے دسویں جماعت کے بچوں اور بچیوں کو ریاضی کے حوالے سے ایک پیریڈ معلومات دینی تھیں۔شوکت صاحب نے ہمارا پرتپاک استقبال کیا۔جب ان کے دفتر میں تشریف فرما ہوۓ تو ایک عجب کیفیت محسوس کی۔جس کا ذکر اس لیے کرنا چاہتا ہوں کہ آخر اس ادارہ میں اتنی کشش کیوں لوگ بچوں اور بچیوں کو داخل کرانے کے لیے کھنچے چلے آتے ہیں۔جو میں نے محسوس کیا اور شاید آپ قارئین کا مؤقف مجھ سے مختلف بھی ہو تاہم میں بہت متاثر ہوا۔اس ادارہ کا منشور صرف اور صرف طلبہ کی ہمہ تربیت ہے۔دینی تعلیم یعنی قرآن مجید قواعد کے ساتھ پڑھایا جاتا ہے جو احسن عمل ہے۔عصری تعلیم پر بھرپور توجہ دی جاتی ہے۔بقول پرنسپل بچے اور بچیاں قوم کی امانت ہیں ان کی ہمہ پہلو تعلیم و تربیت وقت کی ضرورت ہے۔اسی وجہ سے تعداد میں آۓ روز اضافہ ہو رہا ہے۔علاقہ کے عوامی,سماجی حلقوں کا اعتماد بحال ہو رہا ہے اور استاد کو عزت دو اور بچے کا مستقبل روشن کرو کے اصول پر درس و تدریس کا عمل جاری ہے۔جدید مہارتیں اور ایس۔ایل۔اوز کے مطابق سرگرمیاں تعلیمی عمل کی جان ہیں۔چوہدری محمد داد صاحب نے بہت مہارت سے جماعت میں بچیوں کو ریاضی کے مضمون کے حوالے سے معلومات دیں اور بچیوں سے اخذ کروائیں گویا موصوف ایک اچھے معلم بھی ہیں۔جو میں نے نتیجہ اخذ کیا بات محنت اور اساتذہ کی دلچسپی ہے۔موجودہ حالات میں ادارہ سرکاری ہو کہ نجی بہترین نگرانی اور استاد کو عزت دو کی ہے۔اس لیے میری دلی دعا ہے اللہ کریم محترم شوکت صاحب منتظم اعلا شوکت پبلک سکول پنڈ اسی طرح ایک جذبے اور لگن سے کام کرتے رہیں اور قوم کے بچے اور بچیاں زیور علم کے موتی حاصل کرتی رہیں۔ایک بات ہر ادارہ کے مدنظر رہے”قرآن مجید حقوق انسانی کا علمبردار ،دستور زندگی و تابندگی کا بنیادی منشور ہے۔
Leave a Reply