rki.news
رپورٹ تمثیلہ لطیف روالپنڈی
فرینکفرٹ میں ایک پرشکوہ اور پُر وقار تقریب کا انعقاد کیا گیا ۔
جس میں قونصلر جنرل عزت مآب شفاعت احمد کلیم نے شرکت کر کے محفل کو رونق بخشی
عبیرہ ضیاء ممبر آف پرائم منسٹر یوتھ کونسل نے خصوصی شرکت کی ۔
پروگرام کو ڈائریکٹر پروگرام شاہد مقبول نے منظم کیا ۔اور میڈیا کے فرائض اظہر کیانی نے سر انجام دیئے۔
(فرح دیبا نمائندہ خوصوصی شریف اکیڈمی جرمنی )صائمہ کنول جو ایک عرصے سے فروغ علم و ادب کی غرض سے اپنی خدمات سر انجام دے رہی ہیں۔ ایک محققہ ،مصنفہ اور صاحب اسلوب شاعرہ ہیں انہیں شریف اکیڈمی کے بورڈ آف ڈئریکٹرز کے متفقہ فیصلے کے مطابق وقار سخن ایوار ڈ سے سرفراز کیا گیا ۔جس کی تقریب فرینکفرٹ میں منعقد ہوئی ۔
پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا تلاوت کی سعادت حافظ عمران ضیاء اور نعت کی سعادت عزیزم اسد احسن کو حاصل ہوئی ۔صائمہ احسن نےپروگرام کی ترتیب و پیشکش سے آگاہ کیا ۔محترم شفاعت احمد کلیم کو شاہد مقبول نے جبکہ صائمہ کنول کو سائرہ بشارت سکھی اورصائمہ احسن نے پھول پیش کئے ۔ صائمہ کنول کے فن اور شخصیت پر سائرہ بشارت سکھی، ارشاد ہاشمی ،مہرین بتول ،عبیرہ ضیاء اور فرح دیبا نے اظہار خیال کیا اور ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے توصیفی کلمات کہے جبکہ پاکستان سے سیدہ نقی نے آن لائن شرکت کر کے صائمہ کنول کی خدمات پر روشنی ڈالی ۔ اور منظوم خراجِ تحسین بھی پیش کیا ۔اس موقع پر ان کے مجموعہ کلام ۔حسنِ خامشی ۔کی رونمائی کی گئی ۔بعدازاں شریف اکیڈمی کی جانب سے قلم کا تحفہ بدست شفاعت احمد کلیم، صائمہ کنول اور سائرہ بشارت سکھی کو دیا گیا اسی طرح شفیق مراد نے ڈاکٹر عابد شیروانی کی کتاب جو کہ شکوہ اور جواب شکوہ کی تشریح پر مشتمل تھی محترم شفاعت احمد کلیم کو پیش کی ۔ایوارڈ کا میڈل ، نائب صدر شریف اکیڈمی جرمنی محترمہ عائشہ طارق نے صائمہ کنول کے زیبِ گلو کیا ۔جبکہ شفاعت احمد کلیم نے انہیں ایوارڈ پیش کیا اور ایوارڈ کا سرٹیفکیٹ ارشاد ہاشمی نے پیش کیا بعد ازں شفیق مراد نے کہا کہ وہ سخن کا وقار ہے اور انہوں نے بہت کم عمری میں اپنی تحقیق کی کتاب مرتب و تالیف کر کے دنیا ادب میں نام پیدا کیا اس کے بعد ان کے دو شعری مجموعے ۔نئی منزل بلاتی ہے ۔اور حُسنِ خامشی گلستان ادب کی زینت بنے ۔
نئی نسل کو اصناف ادب سکھانے کی غرض سے سخن طراز کے نام سے آنلئن پروگرام کر رہی ہیں اور شریف اکیڈمی کی ویمن ونگ کی صدر کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں کماحقہ ادا کر رہی ہیں ۔ اور انہیں وقار سخن ایوارڈ کا حقدار قرار دیا گیا ۔
مزید برآں انہوں نے شفاعت احمد کلیم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک درویش صفت انسان ہیں اور علامہ اقبال کے وہ شاہین ہیں جو حکومت کے اعلی عہدے پر فائز ہونے کے باوجود ایک فقیر اور درویش صفت انسان ہے آخر میں صدر شریف اکیڈمی جرمنی سلیم بھٹی نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور کونسل جنرل کی شرکت پر خصوصی طور پر توصیفی کلمات کہے ۔
نظامت کے فرائض شفیق مراد چیف اکزکٹف شریف اکیڈمی جرمنی نے ادا کئے۔ اس طرح یہ پر وقار پروگرام اپنے اختتام کو پہنچا بعد میں پرتکلف کھانوں سے تواضع کی گئی۔
Leave a Reply