rki.news
:رِپورٹ:
انجینئر شیخ حُسن الدین
دوحہ قطر
پر امن اور معتبر ادب کے فروغ کی تحریک عالمی کاروان ادب کے زیرِ اہتمام بروز اتوار 07 دسمبر 2025 کی شب بڑے ہی تزک و احتشام کے ساتھ آن لائن زوم پر ادبی اجلاس ومشاعرہ منعقد کیا گیا- اجلاس تین اہم حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا، پہلا حصہ:تعزیتی دعائیہ اجلاس برائے معروف شاعر جناب عزیز بلگامی مرحوم، دوسرا حصہ: دو کتابوں کا آن لائن رسمِ اجراء اور پی ڈی یف نسخہ کی تقسیم اور تیسرا حصہ:مشاعرہ رہا-
معروف شاعر و ادیب تعمیری ادب کے قافلے کے سرخیل انتظار نعیم (ہند) کی صدارت میں دعائیہ تعزیتی اجلاس برائے عزیز بلگامی مرحوم (الله يرحمه)، منعقد ہوا، طالب ہاشم عامر (یو اے ای) اور طالبہ امتہ الملک (قطر) نے اپنی منفرد پر سوز آواز میں قراءت کلام پاک پیش کرکے اجلاس کا متبرک آغاز کیا-صدر عالمی کاروان ادب عامر اعظمی نے افتتاحی استقبالیہ کلمات پیش کئے-
نگران اجلاس و چئیرمین عالمی کاروان ادب مظفر نایاؔب نے ابتدا میں کہا کہ مرحومین کے ساتھ اظہار محبت کے لئے دعا سے بڑا کوئی تحفہ نہیں، اجلاس میں ڈاکٹر حلیمہ یاسمین نے عزیز بلگامی کی معروف نعت اور ننھی طالبہ امتہ المؤمن نے جے آئی ایچ ترانہ خوبصورت ترنم میں پیش کیا جبکہ نوجوان طالب علم یوسف حسین شمس نے عزیز بلگامی کی توشیحی نظم منفرد اور مؤثر لہجے میں پیش کیا-جناب تنویر پھول (یو یس اے)، ابراہیم علی حسن (کینیڈا)، محترمہ ثمینہ تاج ( ہند)، ڈاکٹر عبید اقبال عاصم (ہند)، ریاض تنہا (ہند)، عبد الحفیظ (یو کے) نے بحیثیت مہمانان خصوصی اجلاس میں شرکت کی.
صدر اجلاس انتظار نعیم کے علاوہ تنویر پھول مظفر نایاؔب، شاہد سنگارپوری اور کچھ احباب نے تعزیتی کلمات پیش کئے متکلمین کے مجموعی احساسات کو جاننے کے لئے ہم مظفر نایاؔب کے مضمون کا مختصر اقتباس اس رپورٹ میں شامل کر رہے ہیں- عزیز بلگامی مرحوم کے لئے تعزیتی کلمات پیش کرتے ہوے کیا کہ عزیز بلگامی مرحوم معاصر اُردو کے ایک معتبر شاعر، نعت گو، ادیب، محقق، صحافی، کالم نگار، استاد اور مشاعرہ خوان تھے، جنہوں نے غزل، نعت، نظم اور نثر، سبھی میدانوں میں نمایاں نقوش چھوڑے- ان کی وفات کے ساتھ نہ صرف کرناٹک بلکہ عالمی اُردو دنیا ایک باوقار اور ہمہ جہت ادبی شخصیت سے محروم ہوگئی ہے۔ نعت کے علاوہ اور اصناف سخن میں اردو شاعری انہیں مرغوب رہی، لیکن ادبی شناخت کا سب سے روشن پہلو نعتیہ شاعری ہے، جس میں انہوں نے سیرتِ رسول ﷺ کے کردار، دعوت، رحمت اور پیغام کو فکری و تحریکی انداز میں پیش کرکے نعت کو محض مدح نہیں بلکہ پیغام و عمل کی جہت عطا کی- قرآنِ مجید کے پیغام کو عام کرنے کے لیے درسِ قرآن اور قرآنی عربی کی تدریس بھی ان کے اہم دینی و تعلیمی مشاغل میں شامل رہی، جس میں انہوں نے درجنوں طلبا کو براہِ راست فائدہ پہنچایا۔ اپنی غزلوں میں بھی انہوں نے ملک و ملت، ایمان، انسانیت، اخلاقی و روحانی اقدار اور عصری حالات کو سادگی، تازہ کاری، فکری گہرائی اور مثبت طرزِ فکر کے ساتھ باندھا، جس سے ان کا کلام سنجیدہ، درد مند اور اصلاحی مزاج کا حامل نظر آتا ہے- شعری مجموعے حرف و صوت، سکون کے لمحوں کی تازگی، دل کے دامن پر اور تنقیدی و تحقیقی نثری تصنیف زنجیرِ دست و پا کے علاوہ دیگر کتابیں شامل ہیں، جن کے ذریعے وہ شاعر، ناقد اور محقق تینوں حیثیتوں سے منظر عام پر آئے. جنابِ عزیز بلگامی کی ابتدائی پہچان عزیز الدین عزیز کے نام سے 1981ء میں وادی ہدی، حیدرآباد میں منعقدہ مشاعرے میں پیش کردہ نعت سے ہوی تھی-
اہل ستم کے پتھر کھا کر گل برسانے والا وہ
اور دعا کے واسطے اپنے ہاتھ اٹھانے والا ہو
ان سے نسبتِ خاص کا ہر دم ڈھونگ رچانے والے ہم
اور عمل کے میداں میں ہم سب کو بلانے والا وہ
ادب اسلامی کی نسبت نے انہیں تعمیری شاعری میں خوب ترقی عطا کی، بے شمار نعتیں اور غزلیں آپ کا ادبی سرمایہ ہیں- اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے، تمام لواحقین، محبین اور اہل خاندان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ تعزیتی اجلاس میں مظفر نایاؔب نے قطعہ تاریخِ وفات بھی پیش کیا-
اجلاس کے دوسرے حصے میں مہمان خصوصی ڈاکٹر عبید اقبال عاصم نے دو کتابوں کی رسمِ اجراء کا فریضہ انجام دیا، پہلی کتاب “رازوں کی دنیا” (قرآن و حديث اور سائنس کی روشنی میں) مصنف: جناب کلیم شاہد اظفر دھنبادی مبصر: جناب منصور قاسمی (سعودی عرب)، دوسری کتاب “کہانیوں کا گلدستہ” مصنف: جناب مجیب الرحمن جھارکھنڈ (ہند) مبصر: جناب کلیم شاہد اظفر دھنبادی (ہند) رہے-
پروگرام کے تیسرے حصہ میں، شاندار غیر طرحی مشاعرہ منعقد ہوا جن شعرائے کرام نے اپنے تازہ کلام سے نوازا ان کے اسمائے گرامی یوں ہیں-
شاہد سلطان اعظَمی (ہند) ،عدنان اختر اعظَمی (ہند)، ثمینہ تاج (ہند)، مبصر ایمان ( کے یس اے)، مجیب الرحمن (ہند) اظفر دھنبادی (ہند)، شاہد سنگارپوری (ہند)، فیاض بخاری (قطر)، منصور قاسمی (کے یس اے)، عامر اعظمی (یو اے ای)، منصور اعظمی (قطر) ابراہیم علی حسن (کینیڈا) ریاض تنہا (ہند) شاذ جہانی (ہند) مظفر نایاؔب (قطر) اور انتظار نعیم (ہند)- زوم اڈمن مبصر ایمان مکمل اجلاس کی ریکارڈنگ کی، مشاعرہ کی نظامت کے فرائض شاہد سنگارپوری (ہند) نے بحسن و خوبی انجام دئیے، رات دیر گئے فیاض بخاری کمال کے شکریہ کے ساتھ یہ یادگار اجلاس اختتام کو پہنچا-
Leave a Reply