تازہ ترین / Latest
  Sunday, October 20th 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

عنوان:کمپرومائز (پوشیدہ،مفاہمت،سمجھوتہ، تصفیہ)

Articles , / Monday, May 27th, 2024

از قلم لائبہ قیصر
شہر: لودھراں

اللّٰہ پاک نے جب انسان کو بنایا تو ہر ایک کو الگ خوبیوں کے ساتھ بنایا ہے۔کچھ لوگوں کو دیکھا ہوگا آپ نے ان کے لہجے میں شروع سے ہی ٹہراؤ ہوتا ہے۔ کچھ لوگوں میں شروع سے ہی یہ گن ہوتا ہے کہ وہ ہر مسلئے کو کیسے مفاہمت سے حل کرتے ہیں۔اور اگر دوسری طرف دیکھیں تو کچھ لوگ بہت جلد جذباتی ہوجاتے ہیں، ہر بات کو دل پر لے جاتے ہیں، کچھ تو اسی وجہ سے ڈیپریشن میں چلے جاتے ہیں۔ یہ جو پہلی قسم کے لوگ میں نے آپ کو بتایا ہے نا دیکھا گیا ہے وہ ہمیشہ اپنی زندگی میں کامیاب رہتے ہیں وجہ یہی ہوتی ہے وہ ہر معاملے میں ہمیشہ صبر سے کام لیتے ہیں، ان کی زندگیوں میں کمپرومائز ہر ایک لمحہ سے جڑا ہوتا ہے۔

جہاں وہ کام کرتے ہیں وہاں ہزاروں الگ الگ دماغوں الگ الگ سوچ رکھنے والے لوگوں کے ساتھ ڈیل کرنا وہ جانتے ہوتے ہیں۔گھر میں ہر چھوٹے بچے سے لے کر گھر کے بڑے سربراہ تک ہر ایک کے ساتھ ان کا رویہ بھی اچھا ہوتا ہے۔ اس سب کی وجہ یہی ہے کہ انھیں معلوم ہوتا ہے کہاں کونسی اور کیا بات کرنی ہے، کونسے انسان سے کیسے پیش آنا ہے، اگر ان کے ساتھ کسی بات میں زیادتی بھی ہو رہی ہو تو اسے کیسے حل کرنا ہے۔

اگر کوئ بڑا کبھی اصلاح کی بات کردے تو اسے دل پر نہیں لینا نہ ہی کسی چھوٹے کی بات کو برا جاننا ہے یا اپنا قابو نہیں کھو دینا۔ ایسے لوگ اپنی زندگیاں خوبصورت گزارتے ہیں اور ان کی زندگیوں میں دوستوں کی بہت جگہ ہوتی ہے۔ ساتھ ہی وہ اپنے رشتوں کو مضبوط کرتے ہیں کیونکہ کہ وہ جانتے ہیں مفاہمت نہ کرنے والے رشتوں کو کھو دیتے ہیں۔

حضرت انس رضی اللّٰہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ رسول ﷲ ﷺ نے فرمایا “جس کو یہ بات اچھی لگے کہ اس کی روزی کشادہ کی جائے اوراس کی عمر لمبی( زندگی میں برکت ) کی جائے تو اسے رشتہ داروں سے نیک سلوک کرتے رہنا چاہیے” ۔( بخاری ومسلم )

اس لیے چاہیے کہ اپنی زندگیوں میں سمجھوتہ کرنا سیکھیں۔ باتوں کو سہنا سیکھیں کہیں دیر نہ ہو جائے اور جو بچا ہے وہ بھی نہ کھو دیں ہم۔

سورت نور میں ارشادِ ربانی ہے کہ اور جو لوگ تم میں صاحبِ فضل (اور صاحبِ ) وسعت ہیں وہ اس بات کی قسم نہ کھائیں کہ رشتہ داروں اور محتاجوں اور وطن چھوڑ جانے والوں کو کچھ (خیرات) نہیں دیں گے ان کو چاہیے کہ معاف کر دیں اور درگزر کریں، کیا تم پسند نہیں کرتے ہو کہ الله تمہیں بخش دے اور الله تو بخشنے والا مہربان ہے ۔ (مفہوم)

رشتوں کو جوڑنے کے لیے اپنی سوکالڈ انا کو قربان کرنا بے حد ضروری ہوتا ہے کہیں ایسا نہ ہو کہ ہمارا شمار بھی فساد مچانے والے لوگوں میں ہو اور پھر ہمارا انجام بھی وہی ہو جس میں بس نقصان ہمارے حصے آئے
۔ اللّٰہ پاک نے سورت البقرہ میں ارشاد فرمایا
وہ جو اللّٰہ سے کئے ہوئے عہد کو پختہ کرنے کے بعد بھی توڑ دیتے ہیں اور جن رشتوں کو اللہ نے جوڑنے کا حکم دیا ہے انہیں کاٹ ڈالتے ہیں اور زمین میں فساد مچاتے ہیں ایسے ہی لوگ بڑا نقصان اٹھانے والے ہیں (مفہوم)۔

اللّٰہ سبحانہ وتعالی سے دعا ہے کہ وہ ہمیں آقا صلی اللّٰہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم کے اسوہ حسنہ پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائیں اور ہمیں لوگوں کی زندگیوں میں سکون دینے والا بنائیں اور ہمارے دلوں میں رحم بھر دیں تاکہ ہم اپنے رویوں کو بہتر بنانے میں کامیاب ہوں آمین آمین یارب العالمین.


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International