تازہ ترین / Latest
  Monday, October 21st 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

عنوان : سیرت فاطمۃ الزہرا ؓ

Articles , / Friday, May 10th, 2024

کائنات رحمٰن ( فیصل آباد )

الحمدللّٰہ وکفا
حضرت سیدۃ طیبہ طاہرہ فاطمۃ الزّہرا رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہا کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں اس سے بڑھ کر اور کیا تعریف ہو سکتی ہے کہ آپ حضرت محمد صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم محسن انسانیت، وجہ تخلیق کائنات، محمد مصطفے ﷺ کی پیاری صاحبزادی اور خاتونِ جنت ہیں۔ آقائے دو جہاں ہونے کے باوجود بحیثیت باپ آپ ﷺ کی محبت و عقیدت کا یہ عالم تھا کہ جب سیدہ تشریف لاتیں تو کھڑے ہو جاتے ہیں اس سے بڑھ کر اور فضیلت کیا ہو سکتی ہے کہ آپ رضی اللّٰہ عنه امیر المومنین حضرت علی رضی اللّٰہ عنه شیر خدا کی زوجہ محترمہ ہیں۔ حضرت فاطمہ بیوی کی شکل میں ان علی المرتضٰی کے ایمان کاحصہ ہیں جو خود کامل ایمان ہیں۔
’’برز الايمان كله إلى الكفر كلہ‘‘
ترجمہ: کل ایمان کل کفر کے سامنے نکلا ہے۔
حضرت علی کرم اللّٰه وجہہ کا بیان ہے: میں فاطمہؓ کو دیکھتا تھا کہ کھانا بھی پکا رہی ہیں اور خدا کا ذکر بھی ساتھ ساتھ کرتی جا رہی ہیں ،چکی بھی پیس رہی ہیں اور لبوں پر آیاتِ قرآنی کا ورد بھی جاری ہے۔
حضرت فاطمہ (رضی اللّٰہ عنھا) ایک عظیم مظفر شخصیت تھیں جن کی زندگی مثالی تھی۔ وہ ایمان، صبر، شجاعت، اور نیک نیتی کی عمدہ مثال تھیں۔ ان کی زندگی کے مختلف حالات و واقعات اسلامی تاریخ میں بڑے روشن افکار بنے ہیں۔
حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا بڑے پاکیزہ اوصاف کی حامل تھیں ،ہر وقت عبادت الٰہی میں ڈوبی رہتی تھیں، دنیا کی خواہشات سے آپ کا دور کا بھی کوئی واسطہ نہ تھا،انہیں اعلی صفات کی بنیاد پر آپ متعدد القاب سے جانی جاتی تھیں۔ حضرت فاطمہ (رضی اللّٰہ عنھا) کے القاب میں “زہراء” اور “البتول” شامل ہیں۔ “زہراء” کا مطلب ہے “پھولوں کی” یا “خوبصورتی کی” اور “البتول” کا مطلب ہے “پاک دامن” یا “پاکیزہ”۔ حضرت فاطمہ (رضی اللّٰہ عنھا) کے دوسرے القاب میں “الزھراء” بھی شامل ہے، جو ان کی خوبصورتی اور پاکیزگی کو نشان دیتا ہے۔ حضرت فاطمہ (رضی اللّٰہ عنھا) کا ایک اور القاب “المرضیة” ہے، جو ان کی رضا کو اور ان کے پروردگار کی رضا کو نشان دیتا ہے۔ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا اپنی زندگی کے تمام ادوار میں بے مثال نظر آتی ہیں۔ آپ اپنے والدین کے لیے ایک بے مثال اور قابل فخر بیٹی تھیں۔ اپنے شوہر کے لیے اک بے مثال شریک حیات اور مونس وغمخوار تھیں۔ حضرت فاطمہ (رضی اللّٰہ عنھا) ایمان اور تقویٰ کی بہترین مثال ہیں۔ حضرت فاطمہ کی پانچ اولادیں تھیں، حضرت امام حسن علیہ السلام، حضرت امام حسین علیہ السّلام، حضرت زینب علیہا السلام، حضرت ام کلثوم علیہا السلام، حضرت محسن علیہ السّلام۔
سیدہ فاطمتہ الزہرا نے چار بچوں کی تربیت کی، جبکہ پانچویں فرزند حضرت محسن گود میں آنے سے پہلے ہی شہید ہوگئے حضرت فاطمہ نے حسن، حسین، زینب اور ام کلثوم جیسی لاثانی اولاد کی تربیت کی۔
حضرت فاطمہ کو جب ہم ماں کی حیثیت سے دیکھتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ حضرت فاطمہ نے اپنے بچوں کے جسمانی اور روحانی اقدار کو اس طرح پروان چڑھایا کہ آپ کے چاروں بچے اسلام کی بقاء کے لیے قربان ہوئے آپ نے ماں ہونے کی حیثیت سے سیدنا امام حسن اور سیدنا امام حسین رضی اللہ عنہما کی ایسی تربیت فرمائی کہ انہوں نے اللّٰہ کے دین کو بچانے کے لیے اپنا تن من دھن سب کچھ لٹا دیا یہاں تک کہ انتہائی صبر وتحمل کے ساتھ اپنی جان بھی قر بان کردی۔
اور یہ حقیقت ہے کہ ماں ہونے کے ناطے حضرت فاطمہ کے قدموں میں ان شہزادوں کی جنت ہے جو خود جنت کے سردار ہیں۔
’’الحسن والحسين سيدا شباب اهل الجنة‘‘
ترجمہ:’’حسن اور حسین جوانان جنت کے سردار ہیں۔‘‘
ایک مثالی بیٹی، نمونہ عمل بیوی اور بہترین ماں ہونے کے ساتھ ساتھ آپ ایسی عابدہ و زاہدہ خاتون تھیں کہ فرشتے بھی آپ پر درود و سلام بھیجتے تھے۔
بعض روایات سے پتہ چلتا ہے کہ اہل مدینہ رات کے وقت حضرت امام علی کے گھر سے ایک نور کو بلند ہوتے دیکھتے تھے، انہوں نے اس نور کے بارے میں پیغمبرِ اکرمﷺ سے استفسار کیا تو پیغمبرﷺ نے فرمایا کہ جب میری بیٹی فاطمہ محرابِ عبادت میں کھڑی ہوتی ہیں تو ہزاروں فرشتے اس پر درودو سلام بھیجتے ہیں اور اسے عالمین کی عورتوں کی سردار کے لقب سے پکارتے ہیں۔ حضرت فاطمہ (رضی اللّٰہ عنھا) کی زندگی میں صبر، شکر، انوکھی بہادری، اور انسانیت کی بلندیاں نظر آتی ہیں۔ حضرت فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا بہت زیادہ سخی تھیں، کسی سائل کو خالی نہ لوٹاتیں، حتٰی کہ اگر گھر میں کوئی چیز بظاہر موجود نہ ہو تی تو قرض لے کر سائل کی حاجت پوری کرتیں، اس سے ہمیں بھی سخاوت کا درس ملتا ہے ۔ ان کی محبت، مدد، اور خیر خواہی دوسروں کے لیے ایک مثال ہے جو ہمیں اپنی روزمرہ زندگی میں بھی ان کے سنگ سنگ چلنے کی سیکھ دیتی ہے۔
سیدہ ، زاہرہ ، طیبہ، طاہرہ
جان احمد کی راحت پہ لاکھوں سلام
خدایا بحقِ نبی فاطمہ رضی اللّٰہ تعالیٰ عنھما کہ بر قول ایماں کنی خاتمہ، ہمیں اپنے اعمال اور زندگی کو ان کی راہ اپناتے ہوئے بسر کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین یارب العالمین ۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International