تازہ ترین / Latest
  Friday, October 18th 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

عنوان: عورت کا مقام اور نام نہاد آزادی

Articles , / Friday, October 4th, 2024

عورت ماں ہے ، بیٹی ہے، بہن اور بیوی ہے ۔ ماں کے روپ میں جنت ، بیٹی کے روپ میں رحمت ، بہن کے روپ میں سہارا اور بیوی کے روپ میں لباس۔ یہ چاروں رشتے مقدس ومحترم ہیں ۔ عورت جس روپ میں بھی ہو خاندان اور معاشرے کی تعمیر و تشکیل میں اس کا بنیادی اور اہم کردار ہے ۔ عورت انسانی چہرے کا آغاز ہے ۔اسلام نے عورت کو جو مقام بخشا وہ انسانیت کا اوجِ کمال ہے ۔ اسلام نے عورت کو عزت ، مرتبہ اور احترام دیا اس سے بہترین مثالیں قائم ہوئیں ۔ اللہ رب العزت نے اپنی صفات عورت میں رکھیں اور اسے ماں کا درجہ عطا فرمایا اور جس جنت کی دعا ہر وقت ایک مسلمان کی زبان پر ہوتی ہے اسے ماں کے قدموں میں رکھ دیا کہ جنت تو تمہاری ماں کے قدموں تلے ہے اس کو راضی کرو اور جنت میں داخل ہو جاؤ ۔ خود کی محبت کو ماں کی محبت سے تشبیہ دے دی کہ میں تو اپنے بندے سے سے ستر ماؤں سے بڑھ کر محبت کرتا ہوں۔ بیٹی کی صورت میں اسے رحمت قرار دے کر پرورش اور رزق کی ذمہ داری کا اعلان فرما دیا اور بیوی کے روپ میں مرد کا لباس اور آدھا ایمان قرار دے دیا ۔ آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عورت شوہر کے گھر کی ملکہ ہے۔ دین اسلام سے قبل عورت کو معاشرے میں کوئی مقام حاصل نہیں تھا بیوی بیٹی کا کوئی تصور نہیں تھا لیکن دین اسلام نے عورت کو ہر طرح کی عزت مقام اور مرتبہ عطا فرمایا۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں مکہ میں ہم لوگ عورت کو بالکل ہیچ سمجھتے تھے مدینہ میں ان کی نسبتا قدر تھی لیکن جب اسلام آیا اور اللہ تعالی نے ان کے متعلق آیات نازل فرمائیں تو ہمیں ان کی قدر و منزلت معلوم ہوئی۔خطبہ حجۃ الوداع میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کے معاملے میں ڈرنے سے متعلق فرمایا۔ دین اسلام نے عورت اور مرد میں کوئی فرق نہیں رکھا لیکن عورت کے عزت و وقار کی خاطر مرد کو اسکا نگہبان بنایا۔ سورۃ الاحزاب کی آیت نمبر 35 حقوق نسواں پر بات کرنے والی خواتین کی آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہے۔ اسلام نے عورت کو چار دیواری کا تحفہ دیا اور اگر تحفوں کی قدر نہ کی جائے تو ان کی کوئی وقت نہیں رہتی ۔اس کے ساتھ ساتھ والد، شوہر، بھائی اور بیٹے کی شفقت و محبت اور پیار کا حق دار قرار دیا ۔ہمارا آج کا معاشرہ اور آج کی عورت نہ جانے کون سی آزادی چاہتی ہے کہ وہ اس چار دیواری کے آرام کو چھوڑ کر سڑکوں پر نام نہاد آزادی کے نعرے لگاتی نظر آرہی ہے۔ ڈراموں اور فلموں میں دوسری عورت سے اپنا حق چھینتی ہوئی نظر آرہی ہے۔ کبھی کبھی مجھے احساس ہوتا ہے کہ عرب جاہلیت والا دور واپس آگیا ہے۔ ڈراموں میں عورت کے کردار کی جس طرح عکاسی کی جا رہی ہے وہ اسی دور کی جاہلیت کی عکاسی ہے جس سے دین اسلام نے اسے نکالا تھا۔ جس باپ ،شوہر ، بیٹے اور بھائی سے عورت اپنے حقوق کا تقاضا کرتی نظر آرہی ہے ان کے لیے مارچ اور دیگر حرکات و سکنات انجام دے رہی ہے انہی کے دم سے اس کا وجود ہے اگر یہ مرد ذات اس کو اجازت نہ دے تو کیا وہ باہر نکل سکتی ہے؟ اگر یہ مرد اس کو مقام اور مرتبہ نہ دے، زندہ درگور کر دے تو یہ اپنا کون سا حق حاصل کرسکتی ہے؟ خدارا اپنے مقام کو سمجھئے جانوروں کی زندگی کا انتخاب مت کیجئے بلکہ اس زندگی کا انتخاب کیجیے جو ہمارے رب اور پیارے مذہب اسلام نے ہمیں عطا فرمائی ہے ۔اسی میں بقا سلامتی عزت وقار اور سربلندی ہے ۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International