از قلم” گُل بنتِ زمان” ( تونسہ شریف)
ٹی وی ڈرامے ایک مختلف دنیا کا خیر مقدم جزو ہیں، لیکن ان کے ساتھ کچھ منفی پہلو بھی جڑے ہوئے ہیں۔ یہاں میں چند منفی پہلو ذکر کر رہا ہوں:
اکثر ٹی وی ڈرامے واقعیت کی عکس نقش پیش نہیں کرتے اور بجائے اس کے مصنوعی موضوعات پر توجہ دیتے ہیں، جو کبھی حقیقت سے بہت دور ہوتے ہیں۔ اس سے لوگوں کا دلچسپی اور ان کی فہم و فراست پر برا اثر ڈالتا ہے۔
ہماری ٹی وی سیریلز میں ہمارے کلچر کو پروموٹ نہیں کیا جاتا ہے ۔فتنہ فساد، عشق معشوقی، گھریلو جھگڑے اور غیر مناسب سکرپٹس کو پروموٹ کیا جاتا ہے ۔
ٹی وی ڈراموں میں عشق معشوقی ذیادہ استعمال ہوتی ہے جس سے نوجوان نسل کے دماغ خراب ہوتے جا رہے ہیں۔۔ ٹی وی ڈراموں کی وجہ سے عام گھریلو زندگی پہ برا اثر پڑھ رہا ہے۔ یہ اکثر گھریلو لڑائی جھگڑے کی وجہ بھی بن رہا ہے ۔
جیسا کہ ساس بہو کا اختلاف ، بھابھی نند کا ، میاں بیوی کا ، یہ سب چیزیں عام گھریلو زندگی پہ منفی اثرات مرتب کر رہے ہیں۔۔
بعض ٹی وی ڈراموں میں جنسی بے ادبی کی بھرمار ہوتی ہے، جو خصوصاً نوجوان نسل کو برائیوں کی طرف کھینچتی ہے۔ یہ ان سماجی اور اخلاقی قیمتوں کی تقاضاوں کے مخالف ہوتا ہے۔
کچھ ٹی وی ڈرامے معاشرتی مسائل پر غلط یا سرسری طور پر پیغامات دینے کی کوشش کرتے ہیں، جو اکثر واقعی مسائل کی بہتر حل نہیں فراہم کرتے۔
بعض ٹی وی ڈرامے بہت لمبے ہوتے ہیں اور لوگ ان میں بے فائدہ وقت ضائع کرتے ہیں جو کہ ان کی روزمرہ کی زندگی اور فراغت کے لئے نہیں فائدہ مند ہوتا۔
یہ منفی پہلو ٹی وی ڈراموں کے کچھ عوامل ہیں جو ان کی برائیوں کی وجوہات بنتے ہیں۔
Leave a Reply