بقلم. : *
احمد وکیل علیمی
دوردرشن کولکاتا
حیا کھونے والی کی بِکتی عزّت
کہ آزادیوں سے ہو جس کی بھی نِسبت
نہیں ہے لباسوں کی آزادی تجھ کو
دِکھائے گی یہ راہ بربادی تجھ کو
خدا نے نہیں دی اجازت جو پہنو
کرو سرکشی مت خدا سے اے بہنو
عدیم المثال آپ ہیں صنفِ نازک
لباسوں میں ہی آپ کے ہیں سبھی لُک
ہے تجھ کو سعادت کہ ہو عرشِ اکبر
بناؤ نہ عذرات سے خود کو احقر
کرے کیوں تعاقب عذابِ الیم اب
لگاؤ ذرا تم بھی عقلِ سلیم اب
Leave a Reply