تازہ ترین / Latest
  Sunday, March 9th 2025
Today ePaper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

عورت مارچ اور مغربی تہذیب کی يلغار

Articles , Snippets , / Sunday, March 9th, 2025

کالم نگار:
محمد شہزاد بھٹی

عورت مارچ کے بعد کچھ لکھنے کو دل کیا، سو الفاظ حاضر ہیں۔ دنیا بھر میں ہر سال آٹھ مارچ کو خواتین کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ اسی دن کی مناسبت سے پاکستان کے مختلف شہروں میں عورت مارچ کا انعقاد کیا گیا۔ عورت مارچ کی شرکاء میں مغربی تہذیب کی یلغار خوب نظر آئی۔ عورت مارچ کی شرکاء نے سر پر دوپٹہ تک نہیں لیا تھا بلکہ تنگ جینز اور ٹی شرٹس پہن رکھی تھیں۔ میرا جسم میری مرضی نعرے کے علاوہ بھی بہت سے دیگر نعرے بھی لگائے گئے جس میں ‏تیرا باپ بھی دے گا آزادی، تیرا جنرل بھی دے گا آزادی، تیرا مُلاں بھی دے گا آزادی، مریم بھی دے گی آزادی کے نعرے سننے میں آئے۔ اس کے علاوہ عورت مارچ کی شرکاء نے جمہوریت و عدلیہ کے علاوہ اقلیتوں کے علامتی جنازے بھی نکالے۔ یہ سب کچھ دیکھ کر دل کو بہت ٹھیس پہنچی کہ ہماری ریاست کتنی بے بس ہے کہ انہیں روک ہی نہیں سکتی۔ ان عورت مارچ والوں نے قانون کی خوب قانون کی دھجیاں اڑائیں اور ریاست کو چیلنج کیا، یہ سب کام اتنی دیدہ دلیری کے ساتھ کیسے ممکن ہوا؟ کیا ہمارے تمام ریاستی ادارے انہیں روکنے میں فیل ہو چکے ہیں؟ نہیں تو پھر ان کے خلاف آخر کوئی ایکشن کیوں نہیں ہوا؟ عورت مارچ کی شرکاء نے مختلف پوسٹر اٹھائے ملكی، مذہبی اور مشرقی روایات کے منافی مطالبات کیے جن کا تذکرہ کرنے سے میرا قلم قاصر ہے۔ ایک مرد ہونے کی حیثیت سے اگر حقیقت عرض کروں تو عورتیں حجاب میں ہی اچھی لگتی ہیں۔ عورتوں میں ماں، بہن، بیٹی، بیوی وغیرہ سب شامل ہیں۔ یاد رہے، حجاب لینے یا دلوانے کا مطلب یہ ہے کہ نہ صرف آپ خود اچھے یا اچھی ہیں بلکہ آپ کا تعلق کسی عالی ظرف خاندان سے ہے جو اعلی مذہبی اقدار کا حامل ہے۔ آپ کا کردار ہی آپ کی اور آپ کے خاندان کی پہچان کرواتا ہے۔ کچھ عورتیں حجاب اس لیے نہیں کرتیں کہ انہیں لگتا ہے کہ حجاب ان پر سوٹ نہیں کرتا، جچتا نہیں، حجاب میں آپ بھلے دنیا کو اچھی لگیں نہ لگیں اللہ کو بہت اچھی لگتیں ہیں اور حجاب تو دنیا کی بری نظروں سے بچنے کے لیے ہے۔ قران مجید، خانہ کعبہ اور اولیاء کرام کے مزارات کے غلاف سے تو یہی پتہ چلتا ہے کہ جس طرح یہ چیزیں دیگر چیزوں سے منفرد اور اعلی ہیں، اسی طرح مسلمان عورتیں بھی دیگر عورتوں سے منفرد اور اعلی ہیں اسی لیے ان کے لیے حجاب ضروری ہے مگر افسوس آج کل مغربی تہذیب کی یلغار نے ہمیں تباہ کر دیا ہے۔ آج دین اور حیا سے بغاوت کو لبرل لوگوں کے نزدیک آزادی سمجھا جا رہا ہے اور پردے کی جگہ بے لباسی کو ترقی کہا جا رہا ہے، حالانکہ یہ آزادی نہیں بلکہ یہ سراسر بے راہ روی ہے۔ اگر بے راہ روی اور فحاشی کی آزادی دے دی جائے تو معاشرتی بگاڑ پیدا ہو گا۔ اسلام نے عورت کو بے پناہ حقوق اور عزت سے نوازا ہے، ماں کے روپ میں جنت کی ضمانت دی، بیٹی کے روپ میں اسے رحمت بنایا، اور اسے بیوی کے روپ میں محبت و سکون کا ذریعہ قرار دیا۔ہم عورت کو وہ تمام حقوق، عزت اور مقام دیں جو اسلام نے انہیں عطا کیا ہے، تاکہ وہ محفوظ، مطمئن اور باوقار زندگی گزار سکیں۔ اللہ کریم سے دعا ہے کہ وہ ہمیں مذہبی تہذیب کی یلغار سے محفوظ رکھے۔ آمین


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International