Today ePaper
Rahbar e Kisan International

غزل

Poetry - سُخن ریزے , Snippets , / Wednesday, March 20th, 2024

جستجو کی پَر ملا کوئی نہیں
اُ س کے جیسا دوسرا کوئی نہیں
لے گیا سب کچھ بہا کر سیلاب
اِس کی موجوں سے بچا کوئی نہیں
سب کتابیں تاک میں ہیں موجود
لیکن اک” بانگِ درا ”کوئی نہیں
جو سفر کی مشکلیں جھیل سکے
راہ رَ و اَیسا ملا کوئی نہیں
سب نے دیکھا تھا تڑپتا پیکر
پر اِ عانت کو رُکا کوئی نہیں
جو تلاطم کے مقابل آئے
اِن دِنوں اَیسا گھڑا کوئی نہیں
اَے اَمیرِ شہر سن لے فریاد
سر چھپانے کو رِدا کوئی نہیں
سب نے دیکھی تازگی چہرے کی
زخمِ دل سے آشنا کوئی نہیں
اَب ترے غم میں بہانے کے لئے
اَے!صنم آنسو بچا کوئی نہیں
میں اَزل سے ہوں وفا کا پیکر
میرے ماتھے پر جفا کوئی نہیں
سب اَمیرِ شہر کے ہمدم ہیں
مفلسوں کو پوچھتا کوئی نہیں
ہر بشر پر ایک تہمت ہے ضرور
اِ س جہاں میں پارسا کوئی نہیں
موت نے سب کر دیے ہیں خاموش
اَب محلوں میں صدا کوئی نہیں
ایک بونا ہے بضد بستی میں
اُ س سے قامت میں بڑا کوئی نہیں
جو تجوری میں تری ہیں سکّے
سارے کھوٹے ہیں کھرا کوئی نہیں
پھر پلٹ آیا مری جانب وہ
با وفا شاید ملا کوئی نہیں
لوگ رکھتے ہیں سخن میں اِبہام
بات کرتا بر ملا کوئی نہیں
مفلسی جن کا مقدّر ہو یہاں
اِس سے بڑھ کر کر بلا کوئی نہیں
پتھروں کی بارشیں تھیں اُ نؐ پر
پھر بھی لب پر بدعا کوئی نہیں
سر پِھری آندھی چلی تھی لیکن
پیٹر سے پتا گرا کوئی نہیں
رفتہ رفتہ بن گئے جو نا سور
اُ ن کی دُنیا میں دَوا کوئی نہیں
سب نے آنا ہے قضا کی زد میں
دہر میں دائم رہا کوئی نہیں
کام آئے جو کڑے وقتوں میں
جز تمھارے اَے خُدا کوئی نہیں
شاہ پر کی لب کشائی میں نے
یہ دلیری مانتا کوئی نہیں
زخم جتنے بھی ملے اُلفت میں
مندمل عارفؔ ہوا کوئی نہیں
عبدالحق عارفؔ (ٹوبہ ٹیک سنگھ)
موبائل نمبر 0333-6835502


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International