ایک صورت ہے من کے درپن میں
کوئی ویسا نہیں ہے گلشن میں
اپنی زلفیں ہٹاؤ چہرے سے
چاند اترا نہیں ہے آنگن میں
وہ گیا بھول ساتھ کی باتیں
اور میں اب بھی غرق شیون میں
توڑ کر تم بھی راہ لو اپنی
کیوں بندھے ہو بے کار بندھن میں
عیب اس کے تلاش کرتے ہو
خوبیاں بھی تو ہوں گی دشمن میں
میں تمہیں بھول بھی نہیں سکتا
تم دھڑکتے ہو میری دھڑکن میں
میں ترے ساتھ ساتھ رہتا ہوں
میں ہی بجتا ہوں تیرے کنگن میں
خود کو بندہ بھی اشک کہتا وہ
ہے خدائی کا شوق بھی من میں
نسیم اشک
جگتدل 24 پرگنہ (شمال), مغربی بنگال
Leave a Reply