خواب میں دیدار کیا تیرا ہوا
دل کئی خوابوں میں ہے الجھا ہوا
اے دلِ وحشی وہ عشقِ اولیں
اور اُس دیوانگی کو کیا ہوا
ایسا لگتا ہے، مَیں آنسو ہو گیا
مت ملے مجھ سے کوئی روتا ہوا
رکھ یقیں اچھّا ہی ہوگا اے حیات
اور جو کچھ بھی ہوا اچھّا ہوا
آخری کوشش بھی آخر تک ہوئی
جو ہوا تقدیر کا لکّھا ہوا
ایک جھونکے کا ہے کب سے منتظر
ایک پتّا شاخ سے ٹوٹا ہوا
شعر ہیں راغبؔ کہ عکسِ اضطراب
موم سا دل کیسے آئینہ ہوا
افتخار راغبؔ
ریاض، سعودی عرب
کتاب: لفظوں میں احساس
Leave a Reply