تجھ سے جب عشق والہانہ ہے دل میں تیرے ، مرا ٹھکانہ ہے
دھوپ اترنے لگی منڈیروں سے اب پرندوں نے لَوٹ آنا ہے
نفرتوں کے لباس اتار رکھو شہرِ الفت اگر بسانا ہے
پھر سے چاہت پنپ رہی دل میں پھر سے شاید فریب کھانا ہے
وقتِ رُخصت وہ لاکھ ہنس کے ملے لیکن آنکھوں نے بھیگ جانا ہے
تھک چکے جسم و روح ، تمثیلہ اور کب تک یہ بوجھ اٹھانا ہے
تمثیلہ لطیف
Your email address will not be published. Required fields are marked *
Comment *
Name *
Email *
Website
Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment.
At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.
© 2025 Rahbar International
Leave a Reply