Today ePaper
Rahbar e Kisan International

غزل

Poetry - سُخن ریزے , / Sunday, March 23rd, 2025

ایسا لگتا ہے خود اپنے سے عداوت کی تھی
ہم نے بھولے سے کسی شخص کی ، چاہت کی تھی

اُس کی مانگی ہوئی ، رد ہوتی نہیں کوئی دعا
جس نے پوری کسی مفلس کی ضرورت کی تھی

جانے والے کا تکا کرتی ہوں رستہ اب بھی
میں نے تقدیر سے فرقت کی شکایت کی تھی

شاخوں پر بیٹھ کے پڑھتے ہیں پرندے تسبیح
میں نے بس ، پیڑ لگانے میں مشقّت کی تھی

خواب میں ہوتا ہے دیدارِ مدینہ اکثر
میں نے اشعار میں سرکار ص کی مدِحت کی تھی

طاق راتوں میں ہی پھل دار ہوئے بانجھ شجر
سورۂ کہف کی کل میں نے تلاوت کی تھی

کر دیا رب نے اُسے اور مرے دل کے قریب
ایک شب اٹھ کے تہجّد میں عبادت کی تھی

تیرے غم سے بھی جہنم کے سوا ، پاؤں نجات
آخری عشرے میں رمضاں کے ، یہ مِنّت کی تھی

ہے گلہ آج تک اِس بات کا تمثیلہ اسے !
میں نے بچپن میں بہت اُس سے شرارت کی تھی

تمثیلہ لطیف


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International