rki.news
اکثر وہی تو کرتے ہیں نفرت کی آرزو
جن کو کبھی نہیں ہے محبت کی آرزو
تم کو خبر نہیں ہے سیاست کا سین بھی
کرنے لگے ہو تم بھی حکومت کی آرزو
گر بیچنا پڑے گا کتاب و قلم مجھے
مجھ کو نہیں ہے کوئی صحافت کی آرزو
جو دل کی روشنی سے بہت کوسوں دور ہیں
رکھتے وہی ہیں دل میں ضلالت کی آرزو
مشقِ سخن سے وہ بھی بھلا کیا چمک سکے
جس کو اگر نہیں ہے ریاضت کی آرزو
آخر یہ دوستی میں بھی آئی دراڑ کیوں؟
ہرگز نہیں میں رکھتا وضاحت کی آرزو
وہ خواب دیکھنے کی للک کیوں کرے بھلا
جس کو نہیں ہے کوئی بشارت کی آرزو
بچپن سے لاڈلؔہ کو ہے شوقِ سخنوری
رکھتا ہے اپنے دل میں فصاحت کی آرزو
میم عین لاڈلہ
حوض اسٹریٹ کولکاتہ
9331457143
Leave a Reply