Today ePaper
Rahbar e Kisan International

غزل

Poetry - سُخن ریزے , / Tuesday, June 17th, 2025

کتنے دن اور کئی برس یوں ہی
کیا تڑپتے رہیں گے بس یوں ہی

کم اُپجتی ہیں کام کی چیزیں
اُگتے رہتے ہیں خار و خس یوں ہی

یوں ہی ہوتے ہیں تنگ دل رسوا
منہ کی کھاتے ہیں بوالہَوس یوں ہی

ہم ہی کیا کیا گمان کر بیٹھے
اُس نے پوچھا تھا حال بس یوں ہی

چاہتے ہو کہ خونِ دل نہ جلے
فن پہ حاصل ہو دسترس یوں ہی

حال دل کا بیاں کروں میں کیا
جان لیتے ہیں ہم نفَس یوں ہی

یوں ہی یاد آ گیا کوئی راغبؔ
اور آنکھیں گئیں برس یوں ہی

افتخار راغبؔ
ریاض، سعودی عرب
کتاب: لفظوں میں احساس


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International