Today ePaper
Rahbar e Kisan International

غزل

Poetry - سُخن ریزے , Snippets , / Tuesday, July 8th, 2025

rki.news

حسن افکار بھی غصے کے سبب جاتا ہے
طیش میں آؤں تو لہجے سے ادب جاتا ہے

دھیمی آواز میں جب شعر سناتا ہوں میں
میرے اس شعر کا مفہوم ہی دب جاتا ہے

نیند آنکھوں سے نہ جانے کہاں کھو جاتی ہے
سلسلہ خواب کا وہ توڑ کے جب جاتا ہے

اس کی یادیں تو بسی رہتی ہے دل میں لیکن
جانے چپکے سے وہ کب آتا ہے کب جاتا ہے

پیار اور عشق و محبت کا یہ سارا نشہ
اک ذرا چوٹ لگے دل پہ تو سب جاتا ہے

ایسے گھاٹے کا میں سودا نہیں کرتا ہر گز
جس میں اک لاکھ لگاؤں تو کھرب جاتا ہے

وقت کا مارا کہوں یا کہ غریبی کا شکار
دل مرا توڑ کے منصور عرب جاتا ہے

منصور اعظمی دوحہ قطر۔۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International